Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمرجنسی وارڈ اور فضائی ایمبولینس میں مریضوں کی خدمت کرنے والی سارہ العنزی

سعودی پیرامیڈک سارہ العنزی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایمرجنسی وارڈ سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا تھا اور اب فضائی ایمبولینس سے منسلک ہیں۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق سارہ العنزی نے بتایا کہ  تقریبا 6 برس قبل ایمرجنسی پیرامیڈیکل کی تعلیم مکمل کرکے وزارت صحت کے ہسپتال میں ملازمت اختیار کی تھی۔
 مختلف سرکاری ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں کام کیا جہاں فضائی ایمبولینس کے ذریعے مریض لائے جاتے تھے۔ 
تعلیم اوراس فیلڈ میں آنے سے متعلق سارہ العنزی نے بتایا  انہوں نے اردن کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے گریجویٹ مکمل کیا۔ ایمرجنسی اور میڈیکل ایمبولینس سروس میں مہارت رکھتی ہیں۔ عمان میں  سعودی سفیر شہزادہ خالد بن ترکی انہیں مسلسل تین سال تک اعزاز سے نوازا کیونکہ یونیورسٹی میں موجود سعودی طلبہ میں ان کی پوزیشن بہترین تھی۔ 
سارہ العنزی نے اپنے کام کے حوالے سے بتایا کہ مریضوں کی خدمت کرنا میرا پیشہ بھی تھا اور جذبہ بھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ سوچتی تھی کہ میرے ہم وطن زمینی خدمات کے ساتھ  خلا تک میں مختلف سائنسی خدمات انجام دے رہے ہیں آخرمیں زمین پر موجود ہسپتالوں میں مریضوں کی تیمار داری  سے آگے بڑھ کر فضائی ایمبولینس کے ذریعے فضاؤں میں مریضوں کی خدمت کیوں نہیں کرسکتی۔
سارہ العنزی کا کہنا تھا کہ ایمبولینس کی ڈرائیونگ بھی کی اورایمبولینس سے منتقل کیے جانے والے مریضوں کو طبی سہو لتیں بھی فراہم کیں۔ 
انہوں نے بتایا کہ فضائی ایمبولینس میں مریضوں کی خدمت بڑے چیلنج کا کام ہے۔ فضائی ایمبولینس کے ذریعے جن مریضوں کو ہسپتال لے جایا جاتا ہے ان کی حالت نازک ہوتی ہے بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ فضائی ایمبولینس سے کسی ایسے مریض کو منتقل کیا جائے اور جس کی صحت مستحکم ہو۔
سعودی خاتون پیرامیڈک کا کہنا تھا کہ عام طور پر فضائی ایمبولینس کے ذریعے ایسے مریضوں کو منتقل کیا جاتا ہے جو وینٹی لیٹر پر ہوتے ہیں یا شدید زخمی ہوتے ہیں۔ ان کی صحت عام مریضوں سے زیارہ خراب ہوتی ہے۔
 ایسی صورتحال میں صحت عملے کو اپنے اعصاب کنٹرول میں رکھنا ہوتا ہے اور ٹھنڈے دماغ سے ساری کارروائی انجام دینا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فضائی ایمبولینس کے عملے کو خاص طور پر بچوں کی نگہداشت اور نازک کیسز کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ 
سارہ العنزی نے بتایا کہ فضائی ایمبولینس  میں کام کا تجربہ شاندار رہا کیونکہ میں نے اس حوالے سے  پہلے سے کافی  کچھ سیکھ لیا تھا اور سعودی سہیلیوں سے ان کا تجربہ بھی حاصل کیا تھا۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: