Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاسی سرگرمیوں میں ملوث غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے: نگراں وزیر داخلہ

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انتخابات کے موقع پر الیکشن کمیشن کی ضرورت کے مطابق سکیورٹی فراہم کی جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاست کرنا صرف پاکستانیوں کا حق ہے، غیرملکیوں کو اس کی اجازت نہیں اس لیے سیاسی سرگرمیوں میں ملوث غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے والا غیرملکی چاہے کسی بھی دستاویز پر آیا ہو، اس کو واپس بھجوایا جائے گا۔
’افغان ہو یا کوئی اور غیرملکی، جو بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ لے گا اس کو بلاتاخیر ڈی پورٹ کیا جائے گا۔‘
 انہوں نے بتایا کہ 10 کے قریب ایسے افراد کی شناخت ہوئی ہے جو سیاسی طور پر متحرک تھے۔
ملک چھوڑ جانے والے غیرملکیوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک چار لاکھ 82 ہزار سے زائد افراد واپس گئے ہیں۔
’کسی غیرملکی کے ساتھ بداخلافی یا بدتہذیبی نہیں کی گئی۔‘
الیکشن کے موقع پر سکیورٹی کی تیاریوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کی جو بھی ضرورتیں ہیں ان کو پورا کیا جائے گا۔
’ہماری خواہش ہے کہ الیکشن پرامن ہو، رہنما کمپین کریں اور لوگ ووٹ ڈالیں۔‘
انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تھریٹ موصول ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے موقع پر خطرات ہو سکتے ہیں مگر ان پر قابو پانے کی استطاعت رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن کو جتنی بھی پیراملٹری فورس درکار ہو گی، مہیا کی جائے گی۔‘

شیئر: