Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی سے اغوا شدہ پراپرٹی ڈیلر بازیاب، ’فیملی 15 کروڑ روپے ادا کر چکی تھی‘

راولپنڈی سے اغوا کیے گئے ایک پراپرٹی ڈیلر محمد اسماعیل کو ایک ماہ بعد بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
راولپنڈی پولیس نے جمعے کو ایکس(ٹوئٹر) پر محمد اسماعیل کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’راولپنڈی پولیس کی اہم کامیابی۔ 25 کروڑ روپے تاوان کے لیے اغوا ٹِک ٹاکر بازیاب۔ چار اغوا کار گرفتار۔‘
ویڈیو میں محمد اسماعیل کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’میں 16 نومبر کو راولپنڈی سے اغوا ہوا۔ اس کے بعد 25 کروڑ کا مطالبہ کیا گیا جس میں سے کچھ رقم میری فیملی نے میرے کہنے پر دے دی۔‘
’میں ہمیشہ ان (اہل خانہ) سے یہی کہتا تھا کہ آپ پولیس کو نہ بتائیں۔ یہ مجھے مار دیں گے۔‘
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’اغوا کاروں کی شناخت عرفان، منظور، علی اور مبین کے نام سے ہوئی۔ مغوی کی فیملی نے پولیس کو اطلاع دیے بغیر تاوان کی رقم کا کچھ حصہ ادا بھی کیا تھا۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں اور سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔‘
محمد اسماعیل نے اپنے بیان میں پنجاب پولیس بالخصوص راولپنڈی پولیس کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’میں پنجاب پولیس کا ممنون ہوں کہ انہوں نے مجھے نئی زندگی دی۔ میں آپ سے کہوں گا کہ اگر آپ پولیس کے ساتھ تھوڑا سا تعاون کریں گے تو یہ آپ کے ساتھ بہت زیادہ تعاون کرے گی۔‘

اغوا کب ہوا؟

راولپنڈی کے تھانہ روات میں 16 نومبر کو محمد اسماعیل کی اہلیہ کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرائی گئی جس کے مطابق ان کے شوہر عثمان بلاک فٹبال گراؤنڈ میں کھیلنے گئے تھے اور ’پھر تقریباً 10 بجے انہوں نے میسیج کیا کہ واپس آ رہا ہوں۔‘
ایف آئی آر کے مطابق ’اس کے بعد تقریباً 11 بجے بحریہ ٹاؤن کی سکیورٹی نے اطلا ع دی کہ ان(شوہر) کی ویگو گاڑی گھوڑا چوک کے پاس کھڑی ہے۔ جب میں اور میرا دیور وقاص وہاں پہنچے تو گاڑی بنا چاپی کے کھلی ہوئی کھڑی تھی جس میں میرے شوہر نہیں تھے۔‘
محمد اسماعیل نے بازیابی کے بعد ایک اور ویڈیو بیان میں کہا کہ ’اغوا کاروں نے 25 کروڑ کا مطالبہ کیا تھا جن میں سے 15 کروڑ میری فیملی نے کوہاٹ کے علاقے بلی ٹنگ میں ادا بھی کر دیے تھے۔‘
’ابھی باقی رقم کے لیے میرے گھر والے کوشش کر رہے تھے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کسی طریقے سے میری لوکیشن کا پتہ لگا کر مجھے بازیاب کرا لیا۔‘
محمد اسماعیل یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر بھی کافی سرگرمی کے ساتھ ولاگنگ کرتے ہیں۔ وہ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنے فالوورز کو مشورے بھی دیتے ہیں۔
محمد اسماعیل نے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ’اغوا کاروں کو گرفتار کر کے میری رقم بھی واپس کروائی جائے۔‘
پولیس نے اپنے بیان میں چار اغوا کار گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

شیئر: