Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہاڑی علاقوں اور صحرا میں چلنے والی ایمبولینس ’طمیہ‘

گاڑی کے ٹائروں میں ہوا کے دباو کو کم اورزیادہ کیا جاسکتا ہے (فوٹو: العربیہ)
سعودی ہلال الاحمر کے امدادی یونٹ میں مشرق وسطی کی سطح پر پہلی ’ایمفیبیئس‘ ایمبولینس اور ریسکیو گاڑی ’طمیہ‘ کو شامل کیا گیا ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق مخصوص ریسکیو گاڑی پانی اور چٹانی علاقوں پر با آسانی چلائی جاسکتی ہے جبکہ صحرائی مقامات پربھی اسے امدادی مہم کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ 
ہلال الاحمر کا کہنا ہے  ابتدائی طورپر غیر مناسب مقامات پر جہاں عام گاڑیوں کو لے جانا ممکن نہیں وہاں یہ گاڑی جسے ’طمیہ‘ کہا جاتا ہے باسانی جاسکتی ہے۔ 
 مخصوص ایمبولینس اس وقت ریاض اور مکہ مکرمہ ریجن کے علاوہ جنوب کے مخصوص علاقوں میں بھی فراہم کی گئی ہے بعدازاں دیگرعلاقوں میں بھی اس قسم کی ریسکیو گاڑیاں مہیا کی جائیں گی۔ 
واضح رہے ہلال الاحمر کی جانب سے گزشتہ حج سیزن میں ’طمیہ‘ گاڑی کو متعارف کرایا گیا تھا تاکہ ان گاڑیوں کے ذریعے ان مقامات پر جہاں عام ایمبولینس گاڑیاں نہیں پہنچ سکتی وہاں امدادی ٹیم کی رسائی کو ممکن بنایا جاسکے۔ 


اسے 19 گھنٹے مسلسل جبکہ وقفے وقفے سے 65 گھنٹے تک استعمال کیا جاسکتا ہے (فوٹو: العربیہ)

 ہلال الاحمر اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ فارس الروقی نے بتایا کہ ’طمیہ‘ گاڑی کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ خشکی اورپانی کے علاوہ پتھریلی چٹانوں اورصحرائی علاقوں میں بھی باسانی نقل وحرکت کرسکتی ہے۔ 
خصوصی طور پرہنگامی امدادی مقاصد سے تیار کی جانے والی اس گاڑی میں طبی یونٹ اورساز وسامان موجود ہوتا ہے جو کسی بھی فوری طبی امداد کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ 
 گاڑی میں دو زخمیوں کو لے جانے کے لیے خصوصی سٹریچر کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ دو زخمیوں کے علاوہ اس میں ڈرائیور کے ساتھ مجموعی طورپر سات افراد کی گنجائش موجود ہے۔ 
 گاڑی کی خصوصیت یہ ہے کہ اسے 19 گھنٹے مسلسل جبکہ وقفے وقفے سے 65 گھنٹے تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔
گاڑی کے ٹائروں کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اس میں حسب ضرورت ہوا کے دباو کو کم اورزیادہ کیا جاسکتا ہے۔ 
ہنگامی امدادی ایمبولینس کو ’طمیہ ‘ کا نام مدینہ منورہ اورقصیم کے درمیان واقع ’طمیہ پہاڑ‘ سے اس لیے منسوب کیا گیا ہے کہ وہ اپنی بلندی اورسختی کی وجہ سے معروف ہے۔

شیئر: