Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون غادہ الشھری جو تھائی باکسنگ سٹار بننا چاہتی ہیں

باکسنگ کے لیے صبر و حوصلے کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔  (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی گیمز دوسرے ایڈیشن میں باکسنگ میں سلور جبکہ ’سعودی باکسنگ چیمپیئن شپ‘ میں طلائی تمغہ حاصل کرنے والی سعودی باکسر ’غادہ الشھری‘ کا کہنا ہے کہ ’ عالمی سطح  پر تھائی باکسنگ میں نمایاں پہچان بنانے کی خواہاں ہوں‘۔ 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتےہوئے الشھری نے مزید کہا کہ باکسنگ کے کھیل نے مجھے اعتماد اور طاقت دی ہے، مجھے نفسیاتی طورپربھی بہت مضبوط بنایا۔ باکسنگ کے لیے صبر و حوصلے کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔ 
غادہ الشھری کا کہنا تھا کہ ’والد کے مشورے پرعمل کرتے ہوئے ورلڈ مارشل آرٹ چیمپیئن شپ میں حصہ لیا ۔ مجھے فخر ہے کہ میرے والد نے ہمیشہ میری سرپرستی اوررہنمائی کی‘۔ 
انہوں نے بتایا کہ ’ان کی فیملی کا سپورٹس سے گہرا تعلق ہے۔ یہی وجہ رہی کہ بچپن سے ہی مجھے جو ماحول ملا اس سے کھیلوں میں میری دلچسپی دن بہ دن بڑھتی چلی گئی‘۔ 
سپورٹس کے حوالے سے الشھری  کہنا تھا کہ’  مثبت سرگرمی ہے جس نے نہ صرف میری شخصیت پر چھا اثر ڈالا بلکہ میری خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوا‘۔ 
’ اگرانسان ہرکام کو اپنے وقت پرکرے تو کوئی مشکل نہیں ہوسکتی اسی لیے میں نے روز اول سے تعلیم اور اپنے شوق کو ایک دوسرے کے لیے رکاوٹ نہیں بننے دیا‘۔

اب تک جتنے بھی ایوارڈ حاصل کیے وہ میرے اور گھر والوں کے لیے فخر کا باعث ہیں (فوٹو العربیہ نیٹ)

انہوں نے بتایا’ ورلڈ مارشل آرٹ چیمپیئن شپ (compat games) میں حصہ لیا اور سونے کا تمغہ اپنے نام  کیا۔
 تھائی باکسنگ کے حوالے سے غادہ نے کہا کہ تھائی باکسنگ میں جسم کے 8 اعضا حرکت میں رہتے ہیں اور اس میں پھرتی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔ اسی لیے تھائی باکسنگ مکمل جسمانی فائٹ ہے۔ دوسرے فائٹنگ گیمز کی طرح اس کے اصول مختلف ہوتے ہیں۔
 تھائی باکسنگ تجرباتی طور پر سیکھنا شروع کی تاہم جب اس حوالے سے پڑھا اور جانا تو پتہ چلا کہ یہ آج کل کی زندگی میں بہت اہم ہے۔
غادہ الشھری کا کہنا تھا میرے والد شروع میں میرے تھائی باکسنگ سیکھنے کے خلاف تھے مگر بعدازاں راضی ہوگئے اور میری اس حوالے سے بہت مدد کی۔
ایک اور سوال پر کہنا تھا کہ کھیلوں نے میری شخصیت پر بہت اچھا اثر ڈالا اور میری خوداعتمادی کا راز بھی یہی ہے۔ میں نے پڑھائی اور باکسنگ کو الگ الگ رکھا جس سے مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
اب تک جتنے بھی ایوارڈ حاصل کیے وہ میرے اور گھر والوں کے لیے فخر کا باعث ہیں مگر رائزنگ سٹار شیلڈ  سب سے زیادہ عزیز ہے کیونکہ یہ میری پہلی بہترین کارکردگی کا ثبوت ہے۔
غادہ کا کہنا تھا کہ میری کوچ عزیزہ ملح بھی لائق تحسین ہیں جو 2019 سے مقابلوں میں سپورٹ اور حوصلہ افزائی کرتی آرہی ہیں کیونکہ انہیں میری صلاحیتوں کا پوری طرح سے علم ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: