Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں تباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ سمیت چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا

وزارت کے مطابق ’فالکن 10‘ روسی نجی جیٹ میں عملے سمیت 6 افراد سوار تھے (فوٹو: اے ایف پی)
افغان حکومت کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان میں لاپتہ ہونے والے روسی طیارے کے پائلٹ سمیت چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’صوبہ بدخشاں میں لاپتہ ہونے والا طیارے کو ارز کوہ کے علاقے میں تلاش کر لیا گیا ہے۔ پائلٹ کو آئی ای اے سرچ گروپ نے دریافت کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق پائلٹ سمیت چار دیگر افراد اس واقعے میں محفوظ رہے ہیں۔ افغان حکومت کی تفتیشی ٹیم باقی افراد کی تلاش اور مدد فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔‘
افغانستان کی سرکاری نیوز ایجنسی بی این اے کے مطابق وزارت ٹرانسپورٹ و ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ گذشتہ شام جو طیارہ بدخشان کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوا وہ روس کا پرائیویٹ جیٹ ہے۔
 وزارت نے کہا کہ ابتدائی معلومات کی بنیاد پر ’فالکن 10‘ روسی نجی جیٹ میں عملے سمیت 6 افراد سوار تھے، انڈیا سے تاشقند کے لیے پرواز کر رہا تھا، اور تیکنیکی خرابی کی وجہ سے یہ گذشتہ شام 7 بجے اپنے روٹ سے ہٹ گیا اور ممکنہ طور پر صوبہ بدخشاں کے اضلاع زیباک اور کرن و منجان کے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔
 وزارت ٹرانسپورٹ و ایوی ایشن نے مزید کہا کہ طیارے کا روٹ افغانستان کی فضائی حدود میں طے نہیں تھا۔ طیارہ ممکنہ طور پر تیکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنے روٹ سے ہٹ گیا۔
اس سے قبل روسی ایوی ایشن کے حکام نے کہا تھا کہ اس کا ایک رجسٹرڈ طیارہ چھ مسافروں سمیت افغانستان میں لاپتہ ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی سول ایوی ایشن نے کہا ہے کہ سنیچر کی رات کو افغانستان میں ریڈار کی سکرینوں سے طیارہ غائب ہو گیا تھا۔
روسی ایوی ایشن کے حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 1978 میں تیار کردہ فرانسیسی ساختہ طیارہ ڈی ایف ٹین ایک چارٹرڈ ایمبولینس تھا جو انڈیا سے ازبکستان کے راستے ماسکو جا رہا تھا۔

شیئر: