Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بدعنوانی کے الزامات میں متعدد عہدیدار اور غیر ملکی زیر حراست

مالیاتی جرائم میںمتعدد عہدیداروں کے خلاف مقدمات قائم کردیے گئے (فوٹو: اخبار24)
سعودی عرب میں اینٹی کرپشن کے ادارے’نزاھۃ ‘ نے گزشتہ دونوں بدعنوانی کے الزامات میں متعدد اعلی عہدیداروں کو حراست میں لیا ہے۔
زیرحراست افراد میں قاضی، عدالت کا کاتب، گورنریٹ کا اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے عہدیدار اور حکومتی اہلکاروں کے علاوہ غیرملکی افراد شامل ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت عدل کے تعاون سے محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیموں نے ایک کمشنری کے نوٹری پبلک کے سابق ڈائریکٹر کو سرکاری اراضی کو اپنے رشتہ دار کے نام منتقل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا۔
 اسی کیس میں عدالت کے ایک سابق جج کو حراست میں لیا گیا۔ اراضی کی منتقلی ڈیڈ کی تصدیق کرنے پر 10 ملین ریال وصول کرنے کا الزام ہے۔
علاوہ ازیں نوٹری پبلک کے دو مزید اہلکاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ۔ اراضی کی لیز جاری کرانے میں تعاون کرنے پر مبینہ طور پر 50 لاکھ ریال وصول کیے۔
بدعنوانی کے دوسرے مقدمے میں بلدیہ کے ایک اہلکار کو حراست میں لیا گیا جس نے مبینہ طور پر 63 ملین ریال لینے کے بعد 3 تجارتی اداروں کو غیرقانونی سرگرمیوں پر ملنے والی سزا کے خلاف غیرقانونی طور پر انہیں امپورٹ کی اجازت جاری کرائی۔
تیسرے کیس میں بھی نوٹری پبلک کے ڈائریکٹر کو جعلی دستاویزات پر اراضی کی فروخت جاری کرانے اور انہیں 1.2 ملین ریال میں فروخت کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
چوتھے کیس میں ایک گورنریٹ کے اہلکار کو گرفتار کیا گیا جس نے غیرقانونی طور پر 16 ترقیاتی منصوبوں کا کنٹریکٹ جاری کرایا جس کے منافع کی مالیت 2.65 ملین ریال تھی۔
دیگر مقدمات میں جیل کے ایک میجر رینک کے افسر کو حراست میں لیا گیا۔ 2.9 ریال غیرقانونی طورپر ہتھیانے کا الزام ہے جبکہ ایک اور پولیس اہلکار کو 1.9 ملین ریال امانت سینٹر سے نکالنے پر گرفتار کیا گیا۔
ایک سعودی شہری کو پولیس ناکہ پر موجود اہلکار کو ایک لاکھ ریال رشوت دینے پر گرفتار کیاگیا جبکہ وزارت دفاع کے ایک اہلکار کو ایندھن کی مد میں بدعنوانی کے الزام میں 57 ہزار لینے پر حراست میں لیا گیا۔
ویٹنری ڈاکٹر کو فارمیسی کی ادویات کے ٹینڈر میں خورد برد پر حراست میں لیا گیا۔ ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار کو بھی گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں اور ناکارہ گاڑیوں کو کینسل کرانے میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
رشوت دینے کے الزام میں رنگے ہاتھوں ایک غیرملکی کو گرفتار کیا جبکہ ایک پولیس اہلکار کو تھانے میں قید شخص کا قیمتی سامان چرانے پر گرفتار کیا۔
جعلی پیشہ ورانہ سرٹیفیکٹ جاری کرانے کے لیے 23 ہزار ریال رشوت دیتے وقت غیرملکی کو گرفتار کیا گیا۔
علاوہ ازیں دیگر مالیاتی جرائم میں بھی متعدد عہدیداروں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمات قائم کردیے گئے۔

شیئر: