لائیو: ’تحریک انصاف عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کرے گی‘
اتوار 11 فروری 2024 14:51
’تحریک انصاف عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کرے گی‘

پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ ’پی ٹی آئی قوم کو کسی نئے غیرجمہوری، غیرسیاسی اور غیراخلاقی تجربے کی بھینٹ نہیں چڑھنے دے گی اور عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کرے گی۔‘
اتوار کی شب ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تحریک انصاف عوامی مینڈیٹ میں نقب لگا کر اسے دیگر جماعتوں میں بانٹنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔
’غیرجمہوری قوتوں کے اشاروں پر جمہوریت کے خلاف کندھا فراہم کرنے والوں کو عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے مکمل مسترد کیا ہے۔‘
حلقہ پی پی 97 سے کامیاب آزاد امیدوار مسلم لیگ ن میں شامل

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 97 چنیوٹ سے کامیاب آزاد امیدوار محمد ثاقب خان چدھڑ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے۔
اتوار کو محمد ثاقب خان چدھڑ کی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
محمد ثاقب خان چدھڑ 42 ہزار 959 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔
حکومت سازی کا معاملہ: ’ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے تعاون مانگ لیا‘

پاکستان مسلم لیگ ن نے حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعاون مانگ لیا ہے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان حکومت سازی کے لیے باضابطہ مذاکرات اتوار کے روز بلاول ہاؤس لاہور میں ہوئے۔
مذاکرات کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’مسلم لیگ ن نے حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعاون مانگا ہے۔‘
کچھ لوگوں کی وفاداریاں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا: بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ ’جس کی سپورٹ سے کوئی منتخب ہو کر آتا ہے تو یہ اچھی روایت نہیں کہ کسی اور جماعت میں شامل ہو جائیں۔ اس بار پارلیمنٹ میں خرید و فروخت کا راستہ روکیں گے۔‘
اتوار کو جیوز نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم نے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ کچھ لوگ وفاداریاں تبدیل کر سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک دو دن میں فیصلہ ہو جائے گا کہ کس جماعت کو جوائن کرنا ہے۔ ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ کسی ایک جماعت کو جوائن کرکے ریزرو سیٹس مل جائیں گی اور ہم اکثریت میں ہوں گے۔‘
’کسی بھی جماعت کو جوائن کیا جا سکتا۔ اس کے لیے ضروری نہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں ہو۔ ہم کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔‘
گوہر خان نے کہا کہ ’عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، جو نتائج فارم 45 میں تھے وہی فارم 47 میں شائع کیےجائیں۔ 70 سیٹیں متنازعہ ہیں، ہم ہوا میں دعویٰ نہیں کر رہے بلکہ ہمارے پاس ثبوت ہیں۔‘
اسلام آباد: آر آو افس کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان کشیدگی

اسلام آباد میں آر آو آفس کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان کشیدگی دیکھی گئی۔
این اے 47 اسلام آباد سے الیکشن لڑنے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین کی گاڑی لیگی کارکنان کے حملے کی زد میں آ گئی۔
کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی کے وکلا زخمی ہوئے، تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر کارکنان کا منتشر کر دیا۔
شعیب شاہین نے کل دوبارہ احتجاج کی کال دی ہے۔
این اے 75 کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے: دانیال عزیز
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سے آزاد امیدوار اور مسلم لیگ ن کے سابق رہنما دانیال عزیز نے الیکشن رزلٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
اتوار کو ظفر وال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم حلقہ این اے 75 کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے۔ گذشتہ شب سے ووٹوں کے تھیلے کھول کر ووٹ پورے کیے جا رہے ہیں۔ اکثر پولنگ سٹیشنز پر عملے کو فارم 45 جاری ہی نہیں کیے گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کے دن شام کو میری اہلیہ اور بیٹے کو گرفتار کیا گیا۔‘
لبرٹی چوک میں پی ٹی آئی کا احتجاج، صحافی سمیت متعدد کارکن گرفتار
لاہور کے لبرٹی چوک میں پولیس کی جانب سے متعدد کارکنان اور صحافیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، تاہم اب تک اس حوالے سے پولیس نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
ڈیجیٹل میڈیا جرنلسٹس ایسوی ایشن کے صدر انس گوندل کے مطابق نیوز ون ڈیجیٹل کے صحافی عمران علی کو بھی پولیس نے گرفتار کر کے پریزن وین میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں صحافی عمران علی بتا رہے ہیں کہ انہیں کوریج کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری طرف اے 119 سے پی ٹی آئی کے نامزد ازاد امیدوار شہزاد فاروق کو بھی ریٹرننگ آفسر کے دفتر کے باہر احتجاج کے دوران گرفتار کیا۔ وہ این اے 119 دے مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑ رہے تھے.
پولیس کی جانب سے کارکنان پر لاٹھی چارج بھی کی گئی اور ایک گاڑی میں فیملی کی جانب سے پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرایا گیا تو پولیس نے بچوں اور بیوی کے سامنے انہیں گاڑی سے نکال کر گرفتار کیا. اب تک کی غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے لبرٹی چوک سے 14 کارکنان کو گرفتار کیا ہے۔ اس وقت پولیس لبرٹی گول چکر میں موجود ہے اور کارکنان منتشر ہو رہے ہیں۔

راولپنڈی: الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاج
راولپنڈی میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو متشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی، جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
پولیس کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر پر بھی تشدد کیا گیا۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین کو منتشر کر دیا۔
تحریک انصاف کے کارکن الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر جمع ہونا شروع
تحریک انصاف نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کی کال دے رکھی ہے اور اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے کارکنان الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں ریٹرننگ افسر کے دفتر کے باہر اتوار کو تحریک انصاف سے منسلک آزاد امیدوار شعیب شاہین اپنے حامیوں کے ہمراہ پہنچے اور احتجاج کیا۔
جماعت اسلامی کا کراچی میں آٹھ مقامات پر احتجاج کا اعلان
جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ’جیتی ہوئی سیٹیں چھیننے اور مینڈیٹ پر قبضے کے خلاف شہر بھر میں 8 مقامات پر مظاہرے ہوں گے۔‘
اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مظاہرے کورنگی ڈھائی نمبر ،واٹر پمپ شاہراہ پاکستان، یوپی موڑ نارتھ کراچی اورنگی پونے پانچ، حسن اسکوائر، قائدآباد چورنگی، امتیاز سپر مارکیٹ ناظم آباد نمبر 5 پر ہوں گے۔

تحریک انصاف کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
ترجمان تحریک انصاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دھاندلی کا لبادہ پہنا کر پی ڈی ایم ٹو کو دوبارہ عوام کے سروں پر مسلّط کیا جا رہا ہے۔ تین روز پہلے عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے نااہل مجرموں کے اس ٹولے کو مسترد کیا جس نے 16 ماہ کے دوران عوام کو معاشی و انتظامی تباہی اور بدترین مہنگائی کی دلدل میں پھینکا۔‘
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ ’چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن جمہوریت پر کھلے ڈاکے میں مرکزی سہولت کار ہیں۔ دستور پامال کرنے، قانون کی دھجیاں اڑانے، جمہوریت کو داغدار کرنے اور عوامی مینڈیٹ کی بےحرمتی کا دروازہ کھولنے والے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن اراکین فوراً استعفیٰ دیں۔‘
لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج موخر کرنے کا اعلان
تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے الیکشن 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آج ہونے والے احتجاج موخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ ’پاکستان اور پنجاب بھر سے مشکوک اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ آج کے تمام احتجاج موخر کیے جاتے ہیں۔ ان ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر کے باہر احتجاج ہوں گے جہاں نتائج تبدیل ہوئے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کارکن خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھراؤ کی کوشش کریں۔‘