Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی قیادت کی اسلام اور مسلمانوں کے لیے خدمات قابل ستائش: شیخ السدیس

اجلاس کے آخری روز اعلامیہ میں متعدد نکات پراتفاق کیا گیا۔( فوٹو: ایس پی اے)
حرمین میں دینی امورکے سربرا شیخ عبدالرحمن السدیس نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے اسلام اور مسلمانوں کے لیے خدمات کو سراہا ہے۔
 خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ریاض میں رابطہ عالم اسلامی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مملکت کے مفتی اعلی، علما کمیٹی کے صدر اور فقہ اکیڈمی کونسل کے چیئرمین شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے کامیاب اجلاس منعقد کیا گیا۔
دینی امور کے سربراہ نے رابطہ کی جانب سے اعتدال پسندی کی اقدار کے فروغ ،عدل وانصاف اور افہام وتفہیم کو عام کرنے کے علاوہ مذہبی انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا۔
علاوہ ازیں ریاض میں رابطہ عالم اسلامی کے تحت اسلامی فقہ اکیڈمی کا تین روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔ اجلاس میں پاکستان سے مولانا فضل الرحمن سمیت اسلامی دنیا کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
 ایس پی اے کے مطابق اجلاس کے آخری روز جاری ہونے والے اعلامیہ میں متعدد نکات پراتفاق کیا گیا۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور فقہ کونسل کے نائب صدر ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے اسلام اور عالم اسلام کے لیے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
اسلامی فقہ کونسل کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ میں اسلامی تعلیمات کو اجاگرکرتے ہوئے حکمت و دانشمندی کے تقاضوں کو اجاگرکیا گیا۔
 کونسل نے اس بات کی  مذمت کی کہ بعض عناصر کی جانب سے جان بوجھ کرلوگوں کو مختلف مذاہب اور ان کے پیروکاروں کی توہین اورمقدس مقامات پر حملے کرائے جاتے ہیں جن کے اثرات (جوابی) اسلامی مقدسات پرمرتب ہوتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا اسلام میں علم حاصل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

مشترکہ اعلامیہ میں اسلام میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے کہا گیا کہ’ اسلام علم و معاشرتی ترقی کا مذہب ہے جبکہ دین حنیف کا آغاز ہی ’اقرا ‘ یعنی پڑھو سے ہوا۔  اسلام میں علم حاصل کرنے کی ہرایک کو ترغیب دی گئی ہے‘۔
اعلامیے میں غیراسلامی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان ممالک میں مقیم مسلمانوں کو عیدین کے موقع پر چھٹی دیں جو انسانی بنیاد پر ان کا حق ہے۔
مملکت میں سرکاری سطح پر قائم فلاحی پورٹل کے حوالے سے اس بات کی سفارش کی گئی کہ مملکت میں مقیم غیرملکی اپنی زکوۃ اور صدقات حکومتی مصدقہ پورٹل پر دیں تاکہ ان کے عطیات محفوظ طریقے سے مستحق افراد تک پہنچ سکیں۔

اجلاس میں پاکستان سے مولانا فضل الرحمن سمیت اسلامی دنیا کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اسلامی فقہ اکیڈمی نے ’ہم جنس پرستی‘ کے حوالے سے کہا کہ’ بعض ممالک کی جانب سے اس عمل کو قانونی تحفظ اورجواز فراہم کرنے کی مذموم کوشش کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ کونسل نے ان کوششوں کی  مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی فطرت اور اخلاقی اقدارکے خلاف قرار دیا‘۔
 کونسل نے کہا’ یہ تمام ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کی کوششوں کو کسی بھی طورپر کامیاب نہ ہونے دیں۔ اس حوالے سے تعلیم وتربیتی ادارے ، ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز وغیرہ کو اس خطرناک مہم کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا چاہئے‘۔
 اس بات پربھی زور دیا گیا کہ ’اسلامی ممالک دیگر ممالک مشترکہ طورپر ہم جنس پرستی کے خلاف مشترکہ موقف اپنائیں اور سختی سے اس پرکاربند رہیں‘۔

شیئر: