Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈونیشی طیارے کے واقعہ سے عازمین حج کی سیفٹی متاثر نہیں ہوگی‘

سعودی ادارے نے واقعے پر سکیورٹی خدشات کو مسترد کیا ہے۔ ( فوٹو: اے ایف پی)
سعودی نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی سینٹر نے گزشتہ منگل کومدینہ منورہ کے امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ آنے والے انڈونیشی طیارے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر سکیورٹی خدشات کو مسترد کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ’ تیکنیکی رکاوٹ سےسعودی فضائی حدود یا عازمین حج کی ٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے سیفٹی متاثر نہیں ہوگی‘۔
یہ وضاحت ان میڈیا رپورٹس کے بعد جاری کی گئی ہے کہ گروڈا انڈونشیا طیارے کو جو مکاسر ایئرپورٹ سے عازمین حج کو لے کرمدینہ منورہ آرہا تھا ہنگامی لینڈنگ کے لیے واپس ایئرپورٹ جانا پڑا۔
اس واقعہ کے بعد سعودی سینٹر نے فوری طور پر انڈونیشیا کی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی کمیٹی کے ساتھ رابطہ کیا جو معیاری طریقہ کار کے مطابق صورتحال سے نمٹ رہی تھی۔
سعودی ٹرانسپورٹیشن سیفٹی اتھارٹی نے یقین دلایا کہ’ اس ایک واقعہ کا مملکت کے اندر عازمین حج کی ٹرانسپورٹیشن یا ایئرٹریول کی مجموعی سیفٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا‘۔
یاد رہے کہ گروڈا انڈونشیا کے ایک طیارے کو ٹیک آف کے کچھ دیر بعد انجن میں آگ لگنے کے باعث ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی تھی۔
ایئرلائن نے بیان میں کہا تھا کہ ’ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب طیارہ مکاسر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مدینہ منورہ کے لیے روانہ ہوا۔ انجن سے دھواں اٹھتے ددکھائی دینے پر طیارے کو واپس ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد 450 عازمین حج اور عملے کے 18 ارکان کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ کوئی شخص اس واقعہ میں زخمی نہیں ہوا۔

شیئر: