ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو حادثہ، 28 افراد ہلاک
ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ بریکنگ سسٹم میں خرابی کے باعث پیش آیا (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے شہر یزد کے قریب پاکستانی زائرین کی بس کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک جبکہ 20 زخمی ہو گئے ہیں۔
بدھ کو ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی زائرین کو لے جانے والے ایک بس منگل کی رات یزد میں تافت چیک پوائنٹ کے سامنے اُلٹ گئی جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اُٹھی۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق اب تک 28 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ’ایرانی ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بس کو حادثہ بریکنگ سسٹم میں خرابی کے باعث پیش آیا۔ ‘
ایرانی ٹی وی کے مطابق ’ہلاک ہونے والوں میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں جبکہ ہسپتال میں زیر علاج سات زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔‘
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کے حادثے پر دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ کو میتوں کو پاکستان لانے اور زخمیوں کو بروقت امداد پہنچانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
ٹریول آپریٹر علامہ قنبر عباس نے اُردو نیوز کو بتایا کہ پاکستانی زائرین کی بس صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ سے زائرین کو لے کر ایران روانہ ہوئی تھی۔ ’دو بسوں پر مشتمل قافلے میں 100 سے زائد افراد شامل تھے۔
’منگل کی شب تقریباً 10 بجے کے قریب ایک بس دہشیر تفتان چیک پوائنٹ کے سامنے بریک فیل ہونے کی وجہ سے بے قابو ہوتے ہوئے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔ بس میں 53 زائرین سوار تھے۔‘
قنبر عباس نے مزید بتایا کہ زخمیوں اور لاشوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ لاڑکانہ سے 110 زائرین پر مشتمل قافلہ دو بسوں میں روانہ ہوا تھا جس میں سے ایک بس گوادر ایران سرحدی علاقے رمدان میں موجود ہے۔