Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے لیے تحریک انصاف میں ضم ہوسکتے ہیں: پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز

ضیا اللہ بنگش نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما اور ورکرز مایوس نظر آ رہے ہیں (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی)نے بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے جنرل سیکریٹری ملک حبیب نور اورکرزئی نے اپنے بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت عمران خان کی رہائی کے معاملے پر تذبذب کا شکار ہے مگر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم جلد عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کا آغاز کرنے جارہے ہیں جو ان کی رہائی تک جاری رہے گی۔‘
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے ترجمان ضیاء اللہ بنگش نے اردو نیوز سے گفتگو کے دوران موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کی رہائی کے معاملے پر سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’لگتا ہے عمران خان کی رہائی پر سمجھوتہ کر لیا گیا ہے، اسی لیے بار بار جلسہ ملتوی کیا جا رہا ہے۔‘
ضیا اللہ بنگش نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما اور ورکرز مایوس نظر آرہے ہیں۔ اس وقت صرف عمران خان کی رہائی اولین ترجیح ہونی چاہیے مگر قیادت حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی پی نے کہا کہ چئیرمین محمود خان سے تحریک شروع کرنے کے بارے میں بہت سے لوگ رابطے میں ہیں لیکن ابھی تک اس حوالے سے حکمت عملی تیار نہیں ہوئی۔
’پی ٹی آئی کی مرکزی اور صوبائی قیادت عمران خان کو باہر نکالنے کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے عمران خان کے نام پر ووٹ لیا، اب وہ کرسی کا مزہ لے رہے ہیں۔‘
ضیاء اللہ بنگش کے مطابق پی ٹی آئی پی کے سیکریٹری جنرل حبیب نور عمران خان کی رہائی سے متعلق تحریک کے سلسلے میں مختلف رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، بہت جلد حتمی فیصلہ سامنے آ جائے گا۔
تحریک انصاف میں ضم ہونے کو تیار
ضیاء اللہ بنگش نے کہا کہ آٹھ فروری کے بعد پی ٹی آئی پی سے رابطہ کرکے پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی بات چیت شروع ہوئی تھی جو پھر آگے نہ چل سکی تاہم اب دوبارہ اس حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے لیے پی ٹی آئی پی کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔ اگر پی ٹی آئی میں ضم ہوئے تو خان صاحب کی  رہائی کی تحریک میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے۔‘
 انہوں نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ 

ضیاء اللہ بنگش نے دعویٰ کیا کہ پارٹی چھوڑنے سے قبل بانی چئیرمین عمران خان سے رابطہ کیا تھا (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)

’عمران خان کے مشورے سے پارٹی چھوڑی
ترجمان پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ضیاء اللہ بنگش نے دعویٰ کیا کہ پارٹی چھوڑنے سے قبل بانی چئیرمین عمران خان سے رابطہ کیا تھا۔
’میں روپوش تھا مگر میرے گھر والوں کو تنگ کیا جا رہا تھا۔ جب خان صاحب کو صورت حال سے آگاہ کیا تو انہوں نے ہدایت کی کہ پہلے اپنے گھر والوں کی حفاظت کریں۔‘
ضیاء اللہ بنگش نے بتایا کہ ’عمران خان کے مشورے کے بعد پی ٹی آئی کو چھوڑا اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز میں شامل ہوا۔‘
’پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ایک جمہوری جماعت ہے۔ ہم کسی بھی ایسی سیاسی شخصیت کے لیے تحریک کا آغاز کر سکتے ہیں جسے بے گناہ قید میں رکھا گیا ہو ۔
’یوتھ کی نظریں پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی جانب ہیں۔ اس لیے جلد بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کی تحریک کا حصہ بنیں گے۔‘
پی ٹی آئی پی 8 ستمبر کو پی ٹی آئی کے جلسہ میں شرکت کرے گی؟
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آٹھ ستمبر کو اسلام آباد جلسے سے متعلق پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے موقف اپنایا کہ فی الوقت اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوا نہ ہی پارٹی کو شمولیت کی دعوت دی گئی ہے تاہم  پی ٹی آئی کے ورکرز کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ محمود خان سے رابطے کیے جارہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی قیادت آٹھ ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے صوبائی ترجمان بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسلام آباد جلسہ منسوخ نہیں ہوا بلکہ انتشار سے بچنے کے لیے ملتوی کیا گیا۔ اب 8 ستمبر کو عظیم الشان جلسہ منعقد ہو گا جس کے لیے کارکن تیاری جاری رکھیں۔‘
 

شیئر: