Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی طیاروں نے یمنی حوثیوں کے زیر قبضہ حدیدہ میں پاور پلانٹس کو نشانہ بنایا

علاقائی تنازع کے ایک اور محاذ میں تازہ اضافہ ہوا ہے فوٹو: اے ایف پی)
 اسرائیلی جنگی طیاروں نے اتوار کو یمن کے حوثیوں کے زیر قبضہ مغربی شہر حدیدہ میں دو بندرگاہوں اور دو پاور پلانٹس پر بمباری کی۔
عرب نیوز کے مطابق ایک روز قبل ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون فائر کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے حدیدہ شہر کی بندرگاہ اور راس عیسیٰ بندرگاہ پر متعدد فضائی حملے کیے جن میں تیل برآمد کرنے کا ایک بڑا ٹرمینل اور الحلی اور الکتب پاور پلانٹس بھی شامل ہیں۔
فضائی حملوں نے الحلی پاور پلانٹ کو ’مکمل طور پر‘ تباہ کیا، الحدیدہ کے مرکزی پاور سٹیشن کو ناکارہ بنا دیا۔
المسیرہ نے کہا کہ تین مزدور پلانٹ کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ امدادی کارکن مزید پھنسے ہوئے لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جنگی طیاروں سمیت درجنوں طیاروں نے راس عیسیٰ اور حدیدہ بندرگاہوں پر پاور پلانٹس اور ایک سمندری بندرگاہ پر حملہ کیا۔
بیان کے مطابق’گذشتہ ایک سال کے دوران حوثی ایران کی فنڈنگ اور ہدایت پر اور عراقی ملیشیا کے تعاون سے اسرائیل پر حملہ کرنے، علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے اور جہاز رانی کی عالمی آزادی کو متاثر کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
یمن کے حوثی عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر بار بار میزائل اور ڈرون داغے ہیں جس پر ان کا کہنا ہے کہ یہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی ہے۔
اپنے تازہ حملے میں حوثیوں نے کہا کہ انہوں نے سنیچر کو تل ابیب کے قریب بین گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف ایک بیلسٹک میزائل داغا، تاہم  اسرائیل نے کہا کہ اس نے اسے روک دیا۔ اسرائیل نے جمعے کو حوثی باغیوں کے ایک اور میزائل حملے کو بھی ناکارہ بنا دیا۔
حوثی تحریک نے اس سے قبل حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت پر سوگ منایا تھا، جو اسرائیل کی مخالفت کرنے والے ایران کے حمایت یافتہ اتحاد میں اس کے اتحادی ہیں۔

شیئر: