Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض بک فیئر ثقافتوں کے مابین پل کا کام کر رہا ہے: پاکستانی سفارتکار

 ہالینڈ میں متعین پاکستانی سفیر اور دیگر نے بک فیئر میں شرکت کی۔( فوٹو: سبق)
ہالینڈ میں متعین پاکستانی سفیر سلجوق تارڑ نے کہا ہے کہ’ ہرخطے اور علاقے کی معاشرتی ثقافت، فنون اور ادب مختلف ہوتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ’جدا ثقافتیں اور فنون دوسرے معاشروں کے مابین پل کا کام کرتی ہیں۔ ریاض بک فیئر بھی ایک ایسے ہی رابطہ پل کا کام کررہا‘۔
سبق نیوز کے مطابق ریاض انٹرنیشنل بک فیئر میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی ادبی شخصیات نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ادب و فن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
 ہالینڈ میں متعین پاکستانی سفیر اور دیگر نے خصوصی طور پر بک فیئر میں شرکت کی۔
ڈائیلاگ سیشن سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’ مملکت اور بیرون ملک بہت سے ایسے افراد ہیں جو پاکستانیوں کو اس طرح نہیں جانتے جیسے وہ حقیقت میں ہیں‘۔
’دراصل پاکستانی اپنی ثقافت اور فنون کو دوسروں کے ساتھ شیئرکرنے کے خواہاں رہتے ہیں اور اسی کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ دوسری ثقافتوں سے بھی آشنا ہوں اور اپنی ثقافت کو بھی اجاگرکریں‘۔
سلجوق تاڑر نے مزید کہا ’ میں نے متعدد ممالک کے میوزیم دیکھے، مختلف ثقافتوں کے ساتھ رہا، دراصل وہ لوگ جو دوسروں کو اپنی ثقافتوں سے روشناس کراتے ہیں وہ دانشور، فنکار ہوتے ہیں‘۔
پاکستانی ادبی شخصیت امینہ سید نے کہا ’ زبان لوگوں کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین فن کے حوالے سے تعاون کی خواہاں ہوں تاکہ دونوں برادر ممالک کے عوامی سطح پر بھی روابط مستحکم ہوں‘۔
 سعودی عرب میں متعین سفیر پاکستان احمد فاروق کا کہنا تھا ’ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات ہر سطح پر انتہائی اہم نوعیت کے ہیں‘۔
انہوں نےمزید کہا’ مملکت میں گزشتہ چند برسوں سے جو تبدیلی ہوئی ہے اس دوسروں کو بھی یہاں کی ثقافت کو قریب سے دیکھنے اور اس کا مطالعہ کرنے کا بہترین موقع میسرآیا اور عوامی سطح پر بھی ایک دوسرے کو سمجھنے میں آسانی ہوئی‘۔
سفیر پاکستان نے کہا ’ریاض بک فیئر اس کی عمدہ مثال ہے جس کے ذریعے یہاں کی ثقافت کو بہتر طورپر سمجھا جاسکتا ہے‘۔

شیئر: