وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتطامیہ نے خیبرپختونخوا ہاؤس کو سیل کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) بلڈنگ رولز کی خلاف ورزی پر کے پی ہاؤس کے کئی بلاکس سیل کیے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا ہے کہ ’سی ڈی اے نے کے پی ہاؤس محسن نقوی اور خفیہ ایجنسیوں کے احکامات پر سیل کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ قابل مذمت اقدام ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ حکومت فیڈریشن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔‘
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مشیر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ’اسلام اباد انتظامیہ اور سی ڈی اے کی جانب سے کے پی ہاوس سیل کرنا غیر قانونی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کے پی ہاوس سیل کرنا فیڈریشن کی اکائی پر جعلی حکومت کی جانب سے حملہ ہے۔ جعلی حکومت کے اس جعلی اقدام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ہم اس غیر قانونی اقدام کے خلاف عدالت ضرور جائیں گے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایس سی او اجلاس، 14 ، 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں تعطیلات کا اعلان
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے پیش نظر شہر میں تین دن کی سرکاری چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
پیر کو وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اسلام آباد میں 14 ، 15 اور 16 اکتوبر کی تعطیلات کی منظوری دی۔
کابینہ ڈویژن نے ان چھٹیوں سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کر دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علی امین گنڈاپور کی نااہلی کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر
وزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی نااہلی کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
پیر کو پشاور ہائی کورٹ میں میاں عزیز الدین کاکاخیل ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’وزیراعلٰی نے ہجوم کے ساتھ پنجاب میں کئی جرائم کیے۔ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے غیرقانونی اقدامات کر رہے ہیں۔‘
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’وزیراعلٰی اپنے حلف کی پاسداری نہیں کر رہے۔ وہ وفاق کے خلاف عوام کو اُکسا رہے ہیں، وزیراعلیٰ ریاست کو ریاست کے ساتھ لڑوانا چاہتے ہیں۔‘
پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ گورنر اور الیکشن کمیشن کو وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کی برطرفی کا حکم دیا جائے اور انہیں درج مقدمات میں فوری گرفتار کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افغان عبوری حکومت کو اپنے گھریلو مسائل پر توجہ دینی چاہیے: دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کے اندرونی معاملات پر افغانستان کی عبوری حکومت کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’غیرسنجیدہ‘ قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے پیر کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’پاکستان، افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کے غیر سنجیدہ بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کا بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول اور قابل مذمت مداخلت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’افغان عبوری حکومت کو لیکچر دینے کے بجائے اپنے گھریلو مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔‘
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت کو دہشتگرد گروپوں کو جگہ دینے سے انکار کرتے ہوئے عالمی برادری سے کیے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے، افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہ پڑوسی ممالک میں امن و سلامتی کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے کہا تھا کہ افغانستان، پاکستان کی صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تناؤ تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے اور اس کے پورے خطے پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد پر یلغار کا ٹاسک دیا گیا تھا: عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ’علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد پر یلغار کا ٹاسک دیا گیا تھا جو انہوں نے پورا کیا۔‘
پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’یہ لوگ اسلحے کے ساتھ اسلام آباد فتح کرنے آئے تھے۔ پُرامن احتجاج کے لوگ اسلحہ غلیلوں کے ساتھ آئے، کیا سیاسی جماعتیں ایسی آتی ہیں؟‘
انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے پولیس اہلکار کا خون کس کے ہاتھوں پر تلاش کریں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ’پنجاب کے لوگ باہر کیوں نکلیں؟ انہیں گھر پر دوائی مل رہی ہے۔ کسانوں کو کارڈز مل رہے ہیں، طلبہ کو لیپ ٹاپ دے رہے ہیں۔ کے پی کے لوگوں سے کہتی ہوں کہ اپنی حکومت کا گریبان پکڑیں۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سری لنکا میں قید 56 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
سری لنکا میں کئی سال سے قید 56 پاکستانی پیر کو وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان پہنچنے والے افراد نے نم آنکھوں کے ساتھ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کی کاوشوں پر انہیں سراہا۔
سری لنکا میں کئی برس سے قید 5 خواتین اور 51 مرد قیدیوں کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے وطن واپس لایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے تعاون پر سری لنکن حکومت اور ہائی کمشنر کے کردار کو سراہتے ہیں۔ قیدیوں کی واپسی کے اخراجات برداشت کرنے پر وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چینی دوستوں کی حفاظت کے لیے پُرعزم ہیں: وزیراعظم
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ’میں چینی قیادت، عوام اور ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں سے اظہارِ تعزیت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ’اس بزدلانہ کارروائی میں ملوث لوگ یقینی طور پر پاکستانی نہیں بلکہ دشمن ہیں۔ ذمہ داران کے تعین اور انصاف کی فراہمی کے لیے ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے چینی دوستوں کی حفاظت کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔ چینی دوستوں کی سکیورٹی یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔