Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آلو کی پیداوار میں 47 فیصد اضافہ

2021 کے اختتام تک آلو کی پیداوار 423.77 ہزار ٹن تھی۔ (فوٹو وزارت زراعت)
سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے کہا ہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران آلو کی پیداوار میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 2023 میں  آلو کی پیداوار مملکت میں 621.75 ہزار ٹن تک پہنچ چکی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ 2023 کے دوران آلو کی کاشت میں خود کفالت کی شرح 86.8 فیصد رہی جبکہ 2021 کے اختتام تک  پیداوار 423.77 ہزار ٹن تھی۔
وزارت نے وضاحت کی کہ آلو کی فصل جس کا رقبہ 2021 میں 15.89 ہزار ہیکٹر تھا 2023 میں یہ رقبہ بڑھ کر 17 ہزار ہیکٹر سے تجاوز کرچکا ہے کیونکہ آلو کی فصل سے حاصل ہونے والی بچت نے مینوفیکچرنگ صنعتوں کی توسیع، سرمایہ کاری میں اضافہ، کارکردگی، معیار اور قابل اعتماد کے ساتھ جدید نظام اور ٹیکنالوجی متعارف کرانے میں حصہ لیا ہے جس میں فرانچ فرائز (چپس) اور آلو سے تیار ہونے والی دیگر مصنوعات شامل ہیں۔

مملکت میں زرعی شعبے میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی (فوٹو، ایکس اکاونٹ) 

وزارت کا کہنا تھا کہ 2023 کے دوران سبزیوں کی پیداوار کا حجم 2020 کے مقابلے میں 19 فیصد شرح نمو کے ساتھ 3.21 ملین ٹن تک پہنچ چکا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زرعی شعبے کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں بہتری اور جی ڈی پی میں اس کی شرکت میں 109 ارب ریال کا اضافہ ہوا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے مقامی پیداوار بڑھانے اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: