سعودی عرب میں پوائنٹ آف سیل کے ذریعے اشیا اور مختلف خدمات پر گزشتہ ایک ہفتے 23 فروری سے یکم مارچ کے دوران 17.5 ارب ریال سے زائد خرچ کیے جو اس سے قبل کے ہفتے کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ ہے۔
یہ اخراجات رمضان کی آمد کے حوالے سے ہیں۔ سب سے زیادہ اخراجات کھانے پینے اور مشروبات پر 3.3 ارب ریال کیے گئے۔ جس میں ایک ہفتے قبل کے مقابلے میں 75 فیصد اضافہ ہوا۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے رپورٹ میں بتایا کپڑوں اور جوتوں کی خریداری پر 1.2 ارب ریال کے اخراجات کیے گئے جو اس سے قبل کے ہفتے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔
تعمیراتی سامان کی خریداری پر 441.1 ملین ریال، الیکٹرانک اشیا پر 224.8 ملین ریال، تعلیم پر 82 ملین ریال کے اخراجات کیے گئے۔
مزید پڑھیں
-
ایک ہفتے کے دوران کھانے، خریداری اور خدمات پر کتنے اخراجات ہوئے؟Node ID: 883749
گیس سٹیشن پرایک ارب ریال، صحت پر 940.3 ملین ریال، فرنیچر پر 524.5 ملین ریال، زیورات کی خریداری پر 334.2 ملین ریال اور دیگر اشیا اور خدمات پر 2.1 ملین ریال خرچ کیے گئے۔
تفریح اور ثقافت پر 338.1 ملین ریال، ریستوران اور کیفے پر2.1 ارب ریال، مواصلات پر 146.9 ملین ریال، ٹرانسپورٹیشن پر 839.1 ملین ریال کے اخراجات ہوئے۔
ساما کی رپورٹ میں بتایا گیا گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ریاض کے رہائشیوں نے 5.8 ارب ریال خرچ کیے جو اس سے قبل کے ہفتے کے مقابلے میں 27 فیصد زیادہ ہے۔ جدہ میں ایک ہفتے کے دوران 30 فیصد زیادہ اخراجات کیے گئے جو 2.4 ارب ریال رہے۔
دمام کے رہائشیوں نے ایک ہفتے کے دوران 847.6 ملین ریال، مکہ مکرمہ کے رہائشیوں نے 775.2 ملین ریال، مدینہ منورہ کے لوگوں نے 712.2 ملین ریال کے اخراجات کیے۔
الخبر میں 458.8 ملین ریال، بریدہ میں 424.3 ملین ریال، تبوک میں 334.9 ملین ریال، حائل میں 294.4 ملین ریال اور ابہا میں 200.7 ملین ریال کے اخراجات کیے گئے۔