Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عازمین حج کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے، سعودی ولی عہد کی ہدایت

کابینہ نے سوڈان کے مسئلے کے سیاسی حل پر زوردیا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے دنیا بھر سے آنے والے عازمین حج کا مملکت میں خیرمقدم کیا ہے۔
 خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق ولی عہد کی زیر صدارت  کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس جدہ میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں شہزادہ محمد بن سلمان نے متعلقہ اداروں کو خصوصی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور ایام حج کے دوران مشاعرمقدسہ میں اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں کوئی کسر نہ رکھی جائے۔ عازمین حج کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔‘
وزیراطلاعات سلمان الدوسری کا کہنا تھا ’ اجلاس میں شرکا کو مملکت میں معاشی ترقی ، سرمایہ کاری میں ہونے والے اضافے اور ترقیاتی امور میں نجی شعبے کی شرکت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔‘
کابینہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ گزشتہ برس 2024 میں تیل ماسوائے برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ ہوا جس سے آمدنی کے مختلف ذرائع سامنے آئے جس سے سرمایہ کاری کے لیے بھی راہیں ہموار ہوئیں جو مملکت کے ویژن 2030 کے اہداف میں شامل ہے۔
اجلاس نے ڈیجیٹل سروسز کے شعبے میں ہونے والی نمایاں ترقی کو سراہا جس کے سبب مملکت نے حکومتی شعبے میں مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں مسلسل تیسری بار بھی پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔

مجلس شوری کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات پرغور کیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

کابینہ میں فلسطینی علاقوں میں امدادی مہمات کو یقینی و موثر بنانے وہاں پائیدار امن و سلامتی کے حصول کے لیے دوریاستی حل کو نافذ کرنے کے لیے مملکت کی جانب سے بین الاقوامی حمایت کو فعال کرنے کی جاری کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔
اراکین کابینہ نے اسرائیل کی جانب سے جمہوریہ شام پر حملوں اور ان کی خود مختاری کو نشانہ بنانے کی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ جاری خلاف ورزیوں سے علاقائی استحکام متاثر ہو گا جس سے خطرات میں مزید اضافہ ہوگا۔
کابینہ نے سوڈان میں جاری خانہ جنگی کو فوری طورپر روکنے اور مزید خون ریزی سے اجتناب برتنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مسئلے کے سیاسی حل پر زوردیا۔
اراکین نے اجلاس کے ایجنڈے پر بحث کی اور مجلس شوری کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔
علاوہ ازیں کابینہ کی سیاسی اورسلامتی امور کی کونسلوں کی جانب سے تیار کردہ رپورٹوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ متعلقہ وزارتوں کی جانب سے  مقرر کردہ نمائندوں کو اختیار دیا گیا کہ وہ ان ممالک سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں۔  

 

شیئر: