ریاض میں سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم کا آغاز
’دنیا تیز رفتار تبدیلیوں، اقتصادی اتار چڑھاؤ اور تکنیکی ترقی کے دور سے گزر رہی ہے‘ ( فوٹو: واس)
دار الحکومت ریاض میں سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم کا آغاز ہوا جس میں دونوں دوست ممالک کی معزز شخصیات، وزراء اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ فورم شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں منعقد ہو رہا ہے۔
فورم کی افتتاحی تقریب سے سعودی وزیرسرمایہ کاری انجینئر خالد بن عبدالعزیز الفالح نے خطاب کیا ہے۔
انہوں نے شرکاء کو سعودی قیادت کی جانب سے پر تپاک سلام اور نیک تمنائیں پہنچائیں اور اس بات کی اہمیت پر زور دیا کہ یہ فورم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے سرکاری دورے کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے جو اُن کی موجودہ مدت صدارت کا پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
وزیرسرمایہ کاری انجینئر خالد الفالح نے فورم میں شریک سعودی اور امریکی وفود کی سطح اور تعداد کو سراہا اور کہا کہ یہ دونوں ممالک کی حکومتوں اور نجی شعبوں کی جانب سے باہمی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا مظہر ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان 90 سال سے زائد عرصے پر محیط تعلقات باہمی اعتماد، شراکت اور احترام پر مبنی ہیں جن کا مقصد باہمی مفادات اور معاشی فوائد کا حصول ہے۔
انجینئر الفالح نےسعودی وژن 2030 کی 2024 کی سالانہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وژن اور اس کے مختلف پروگراموں نے قومی معیشت کے تنوع اور پائیداری کے اہداف کے حصول میں نمایاں پیشرفت کی ہے‘۔
’ اس وژن کے تحت روایتی اور قابل تجدید توانائی، جدید ٹیکنالوجی و صنعت، مصنوعی ذہانت، سیاحت، صحت، حیاتیاتی ٹیکنالوجی، لاجسٹکس اور سپلائی چین سمیت کئی اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیدا ہوئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’دنیا اس وقت تیز رفتار تبدیلیوں، اقتصادی اتار چڑھاؤ اور تکنیکی ترقی کے دور سے گزر رہی ہے، جو عالمی معیشت کی نئی سمت کا تعین کرے گی‘۔
’ یہ حالات سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان اسٹراٹیجک شراکت کو مزید وسعت دینے کا موقع فراہم کرتے ہیں اور اس امر کو اجاگر کرتے ہیں کہ مضبوط، دیرپا شراکت داری دونوں ممالک کے مفادات کے لیے کتنی ضروری ہے‘۔