گلیشیئر سے گاؤں کی تباہی کے بعد سوئس وادی میں سیلاب کا خطرہ
سوئٹزر لینڈ کے ایک گاؤں کو ملبے کا ڈھیر بنا دینے والے گلیشیئر کے تودے نے دریا کا راستہ روک دیا ہے جس کے بعد الپائن وادی میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو گلیشیئر ٹوٹنے کے بعد لاکھوں کیوبک میٹر برف، کیچڑ اور چٹانوں کا تودہ گاؤں بلاٹن میں پر گر گیا تھا۔ گرتے ہوئے گلیشیئر نے گاؤں کے بڑے حصّے کو زمین بوس کر دیا تھا۔
سوئس قومی نشریاتی ادارے سے نشر کی گئی ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیچڑ اور مٹی نے گاؤں بلاٹن کے بڑے حصّے کو ڈھانپ رکھا ہے۔
برچ گلیشیئر کا ایک بڑا ٹکڑا گرنے سے پہلے گاؤں کے 300 رہائشیوں کو وہاں سے نکال لیا گیا تھا۔ ریسکیو ٹیمیں 64 سالہ لاپتہ شخص کو تلاش کر رہی ہیں تاہم مشکل حالات کی وجہ سے تلاش کا کام فی الحال روک دیا گیا ہے۔
گلیشیئر کے ملبے نے تقریباً دو کلومیٹر دریائے لونزا کا راستہ بند کر دیا جس کی وجہ سے ملبے کے درمیان پانی کی ایک جھیل بن گئی ہے اور دلدل ختم ہونے سے سیلاب میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
جمعرات کو مقامی حکام نے گیمپل اور سٹیگ کے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ ہنگامی صورت حال میں ممکنہ انخلاء کے لیے تیار رہیں۔
سوئس حکام کا کہنا ہے کہ جمعے کی دوپہر تک جمع شدہ کچھ پانی اپنا راستہ بناتے ہوئے ملبے سے گزر چکا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ خطرے کی سطح کو بڑھائے بغیر دریا میں واپس جا سکتا ہے۔
مقامی اہلکار کرسچن سٹوڈر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’اسی لیے حکام اس لیے جمعرات کو کیے گئے حفاظتی اقدامات پر قائم ہیں اور فی الحال صورتحال کے مزید خراب ہونے کی توقع نہیں رکھتے۔‘
فوج پانی کے پمپوں، کھودنے والوں اور دیگر بھاری سامان کے ساتھ موجود ہے تاکہ حالات سازگار ہونے پر دریائے رون کی معاون دریا لونزا پر دباؤ کو کم کر سکیں۔
سوئس انشورنس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر لاکھوں سوئس فرانک کا نقصان ہوگا، اور ابھی اتنی جلدی درست تخمینہ نہیں لگایا جا سکتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گاؤں بلاٹن میں کتنے گھروں کا بیمہ کیا گیا تھا یہ واضح نہیں۔
