Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں نوادرات کی حفاظت کے لیے نئی مہم کا آغاز

سعودی عرب کے قدیم آٰثار کا تحفظ مل جل کر کیا جا سکتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے ہیریٹیج کمیشن نے ’عادت‘ کے نام سے قومی آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے تاکہ سعودی آثارِ قدیمہ کے بارے میں فہمِ عامہ میں اضافہ ہو سکے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ مہم مملکت کی ثقافتی اور قومی شناخت کو مزید تقویت دینے میں انسانی ہنر اور صناعی کے انتہائی اہم کردار کی اہمیت کو سامنے لاتی ہے اور ہزاروں برس کے دوران مملکت میں تہذیبوں کی منتقلی کو اجاگر کرتی ہے۔
یہ مہم کمیشن کے ان وسیع انیشی ایٹیوز کا ایک حصہ ہے جن کا مقصد سعودی آثار کو ایک بار پھر توجہ کا مرکز بنانا ہے۔
ساتھ ساتھ یہ مہم، ان خطرات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرے گی جن کی وجہ سے قدیم آثار کو نقصان پہنچ سکتا ہے جیسے ان پر ناجائز قبضہ یا ان کی غیر قانونی سمگلنگ۔
کمیشن کی مہم کا ایک مقصد اس خیال کو آگے بڑھانا ہے کہ سعودی عرب کے قدیم آٰثار کا تحفظ مل جل کر کیا جا سکتا ہے، جس کی جڑیں کسی قوم کی ثقافتی تاریخ میں ان آثار کے کردار کی اہمیت سے واضح ہوتی ہیں۔
مہم کے دوران ایک جامع طریقۂ کار کو اختیار کیا گیا ہے جس کے تحت میڈیا اور عوام تک پہنچنے والے دیگر ذرائع کو استعمال کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں مختلف ریجنوں میں عوامی مقامات، مارکیٹوں، مالز اور جامعات میں فیلڈ کیمپین منعقد کی جائیں گی۔
کمیشن کا یہ بھی منصوبہ ہے کہ وہ اس کام کے لیے انٹرایکٹیو پویلین قائم کرے جہاں  آثارِ قدیمہ کی کلیدی سائٹس کے بارے میں معلومات کی نمائش کی جائے اور مملکت کے جغرافیائی اور ثقافتی تنوع کو نمایاں کیا جائے۔

 آثارِ قدیمہ کی 744 نئی سائٹس کا اندراج کیا گیا ہے (فوٹو: ہیریٹج کمیشن)

کمیشن نے زور دیا کہ یہ مہم، قدیم آثار کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھے کیونکہ یہ آثار علامتی اور ثقافتی معانی میں بہت زرخیز ہیں۔
کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ماقبل تاریخ اور انسانی صناعی کے نمونے ماضی کی کوئی نہ کوئی کہانی بیان کرتے ہیں اور مستقبل کی نسلوں کے لیے ان کو محفوظ کرنا، قومی یادداشت کو برقرار رکھنے کے لیے لازمی ہے۔
کمیشن نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ نیشنل اینٹیکوئٹی رجسٹر میں آثارِ قدیمہ کی 744 نئی سائٹس کا اندراج کیا گیا ہے جس سے  مملکت میں ان کی کل تعداد بڑھ کر 10 ہزار61 ہو گئی ہے۔
یہ سنگِ میل سعودی عرب کی ثقافتی تاریخ  کے تنوع سے مالا مال ہونے کی اہمیت کو سامنے لاتا ہے اور ان سائٹس کو محفوظ بنانے اور دستاویزی شکل دینے میں کمشین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے عہد کا اظہار ہے۔
رجسٹر میں جن نئی سائٹس کا اندارج کیا گیا ہے وہ کئی ریجنوں میں پھیلی ہوئی ہیں جن میں ریاض میں 253، مکہ میں 11، مدینہ میں 167، قسیم میں 30، الشرقیہ ریجن میں 13، عصیر میں 64، تبوک میں 72، ہیل میں 13، حدود الشمالیہ میں دو، جازان میں 23، نجران میں 86 اور الجوف میں 10 سائٹس شامل ہیں۔
قدیم تاریخ اور ثقافت کے تحفظ میں کمیونٹی کی شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کمیشن نے شہریوں اور مقامی رہائشیوں پر زور دیا  کہ وہ ایسی تمام سائٹس کے بارے میں ’بلاغ پلیٹ فارم‘، سوشل میڈیا یا 911 پر یونیفائڈ سکیورٹی آپریشن سنٹر کو اطلاع دیں۔

 

شیئر: