یمن کی تعمیر نو کے سعودی پروگرام کے تحت حضرموت کے تاریخی ’قصرسیئون‘ کی تعمیرِنواور تزئین کا کام مکمل کرلیا گیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی’ایس پی اے‘ کے مطابق شمالی یمن کے علاقے حضرموت کا یہ تاریخی محل دراصل سیؤن شہر کی حفاظت کے لیے صدیوں قبل تعمیر کیا گیا تھا بعدازاں وہ مختفل حکمرانوں کے زیر استعمال رہا۔
طویل عرصے ’الکثیری‘ سلاطین کا قیام یہاں رہا اسی لیے اسے ’قصر سلطان الکثیری‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس تاریخی محل کی حالت دیکھ بھال نہ ہونے سے وقت کے ساتھ یہ کھنڈر کی صورت اختیار کرگیا۔

سال 2022 میں محل کی بیرونی فصیل کا بڑا حصہ بارش اور سیلابی ریلے کے نذر ہوکر زمین بوس ہو گیا جسے دیکھتے ہوئے علاقے کے لوگوں اور انتظامیہ نے اس تاریخی ورثے کی حفاظت کے لیے اسے ازسرنو تعمیر کرنے کا سوچا۔
یمنی حکومت کی جانب سے اس تاریخی ورثے کے تحفظ کےلیے سعودی عرب کے پروگرام برائے تعمیر وترقی یمن سے رجوع کیا گیا تاکہ اس قدیم ورثے کو محفوظ کیا جاسکے۔
پروگرام کے تحت قدیم محل کی تعمیر نو سے قبل اس کی مکمل ڈرائنگ تیار کی گئی بعدازاں مرحلہ وار تعمیری کا آغاز کیا گیا۔

سب سے پہلے اندرونی کمروں اور دلانوں کو اسی انداز میں ازسرنو تعمیر کیا گیا تاکہ اصل تاریخی ورثے کو اسی شکل میں محفوظ کیا جاسکے۔
یہ محل سیؤون شہر کے قبل میں ایک چٹان پر واقع ہے جو صرف یمن میں بلکہ دنیا بھر میں مٹی سے بنی سب سے بڑی عمارت ہے۔
’قصر سلطان الکثیری‘ سات منزلہ ہے جس میں 96 مختلف سائز کے کمرے ہیں جن میں 45 بڑے کمرے اور 14 گودام کے علاوہ راہداریاں ، برامدے اور بیرونی صحن شامل ہیں۔
واضح رہے سیؤون کے محل کا مجموعی رقبے 5 ہزار 460 مربع میٹر ہے۔ تعمیر نو میں 15 برس لگے اس وقت یہ ایک شاندار محل کی صورت اختیار کرچکا ہے جو ماضی کی یادیں اپنے اندر چھپائے ہوئے ہے۔