سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2025 میں روزانہ اوسطاً 157 طلاقیں ریکارڈ ہوئی ہیں۔
ہر 9 منٹ میں ایک طلاق کا کیس دیکھنے میں آرہا ہے۔ طلاقوں کی تعداد مجموعی شادیوں کا 12.6 فیصد ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی خاتون ڈاکٹر نے شادی کے 20 سال بعد خلع کیوں لی؟Node ID: 815036
-
شادی کے 24 گھنٹے بعد طلاق، شادی کے 47 سال بعد جوڑے کی علیحدگیNode ID: 886929
العربیہ کے مطابق سعودی وزارت انصاف اور شماریات اتھارٹی کی جانب سے جاری سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رواں برس 2025 کی پہلی ششماہی میں 57 ہزار 595 طلاق نامے جاری کیے گئے۔
سب سے طلاق کے سب سے زیادہ کیسز مملکت کے جنوبی علاقے الباحہ میں سامنے آئے جن کا تناسب 36 فیصد رہا۔
ریاض میں 21.7 فیصد اور سب سے کم مملکت کے شمالی ریجن حائل میں ریکارڈ ہوئے جن کا تناسب 19.2 فیصد تھا۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 65 فیصد طلاق شادی کے پہلے سال سامنے آئے جس کا مطلب یہ ہے کہ فریقین میں ذہنی ہم آہنگی کا فقدان اور ایک دوسرے پر اپنی مرضی مسلط کرنے کا رجحان ہو سکتا ہے۔
سعودی شہری فہد العتیبی نے بتایا ’ ان کی شادی بڑی دھوم دھام سے ہوئی مگر ازدواجی زندگی 45 دن سے زیادہ برقرار نہ رہ سکی۔ شادی کے دوسرے ہفتے سے اختلافات شروع ہوگئے تھے جو علیحدگی پر ختم ہوئے۔’