مشرقی ریجن میں شاہ فہد پیٹرولیم یونیورسٹی کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر عبدالملک قاضی کو قتل اور انکی اہلیہ کو شدید زخمی کرنے والے سفاک قاتل کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
اخبار 24 کے مطابق ڈاکٹر عبدالملک قاضی شاہ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرل میں علوم اسلامیہ کے پروفیسر تھے۔
ڈاکٹر قاضی اپنی منکسر المزاجی اور خوش طبعی کی وجہ سے وسیع حلقہ احباب رکھتے تھے۔ یونیورسٹی سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ تصنیف و تالیف میں مصروف رہتے تھے ۔
مزید پڑھیں
-
عزا کے دوسرے دن باپ نے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا
Node ID: 886685 -
دہشت گردی اور وطن دشمنی پر شہری کو سزائے موت
Node ID: 892209
ریٹائرمنٹ کے بعد 80 سالہ ڈاکٹر قاضی اپنی اہلیہ کے ہمراہ ظھران شہر میں مقیم ہوگئے جہاں ان کا بیشتر وقت گھر پر ہی گزرتا تھا۔
ایک مصری شہری جس سے انکی پرانی شناسائی تھی وہ انکے بارے میں مکمل معلومات رکھتا تھا۔ سفاک قاتل نے رقم حاصل کرنے کےلیے مکروہ منصوبہ ترتیب دیا جس میں اس نے اپنے ہی محسن سے غداری کی۔
وقوعہ جس نے سعودی معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا تھا 42 دن قبل رونما ہوا ۔ قاتل جو کہ ایک سپرمارکیٹ میں ڈلیوری کا کام کرتا تھا اس بات سے باخبر تھا کہ ڈاکٹرقاضی کب اپنے گھر میں تنہا ہوتے ہیں۔
وقوعہ والے روز قاتل ، ڈاکٹر قاضی کے گھر پہنچا اور بغیر کچھ کہے ان پر تیز دھار آلے سے متعدد وار کردیے جس پر وہ لہو میں لت پت ہو کرگر پڑے اسی دوران ڈاکٹر قاضی کی اہلیہ بھی وہاں پہنچ گئیں جو یہ منظر دیکھ کر دنگ رہ گئیں۔ قاتل نے ان پر بھی تیز دھار آلے سے وار کیے اور وہاں سے فرار ہوگیا۔
پولیس نے گزشتہ ماہ جون کی 5 تاریخ کو مفرور قاتل کو گرفتار کر لیا تھا جس نے تحقیقات کے دوران بتایا کہ ’قتل رقم کے لیے کیا تھا کیونکہ وہ اپنے ملک میں مقروض ہو گیا تھا‘۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا کا حکم سنا دیا جس پر وزارت داخلہ نے جمعرات کو عمل درآمد کردیا۔