سعودی شامی سرمایہ کاری فورم کا آغاز جمعرات کو دمشق میں ہوا ہے جس میں مملکت کے سرکاری اور نجی شعبوں کے سرمایہ کاروں اور ایگزیکٹیوز نے شرکت کی۔
سرمایہ کاری فورم میں 20 سے زیادہ سرکاری ادارے اور نجی شعبے کی 100 سے زیادہ کمپنیاں شریک ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سعودی کابینہ کا اجلاس، شام میں تعمیر نو کے لیے کوششوں کی سپورٹNode ID: 892532
-
سعودی عرب کا شام میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلانNode ID: 892571
ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’فورم کے دوران 47 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں، جن کی مالیت 6.4 ارب ڈالر ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شام کے ساتھ خصوصا اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
’سعودی عرب، توانائی، رئیل سٹیٹ، صنعت اور انفراسٹرکچر سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کی تیاری کررہا ہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق خالد الفالح نے کہا’ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے سعودی وفد دمشق پہنچا تاکہ شامی عوام کے حوالے سے مملکت کے واضح موقف کو عملی شکل دی جائے جو شام کی ترقی اور تعمیر نو کےحوالے سے ہے۔

انہوں نے بتایا ’ شام کی تعمیر نو اوراقتصادی ترقی میں شمولیت کے لیے سعودی سرمایہ کار بڑی تعداد میں شرکت کے خواہاں تھے۔ معروف کمپنیوں کے 500 تاجروں نے فورم میں شرکت کی خواہش ظاہر کی تھی۔
خالد الفالح کا مزید کہنا تھا’ اس وقت سعودی حکومت کے 20 ادارے اور نجی سیکٹر کی نمایاں 100 سے زائد کمپنیاں کانفرنس میں شریک ہیں جو نہ صرف مملکت میں مثالی کارکردگی کی حامل ہیں بلکہ عالمی سطح پربھی ان کی قابل ذکر سرمایہ کاری ہے۔‘
سعودی ٹیلی کام کمپنی ’ایس ٹی سی‘ اور ’علم‘ و ’سایبر‘ کی جانب سے جمہوریہ شام میں 4 ارب ریال کی سرمایہ کاری کے معاہدے کیے جائیں گے جو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور سائبرسکیورٹی کے علاوہ مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں کام کریں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا’شام کی تعمیر نو کے حوالے سے 11 ارب ریال سے زائد کے سرمایے سے 3 نئی سیمنٹ فیکٹریاں قائم کی جائیں گی جو تعمیراتی شعبے کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوں گی۔‘
وزیرسرمایہ کاری نے کہا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھی شام میں مختلف شعبے توانائی اور صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔‘
سعودی ولی عہد کی ہدایات کے تحت فوری طور پر ’سعودی ، شامی بزنس کونسل قائم کی گئی ہے جس کی سربراہی اکوا پاور کمپنی کے سی ای او محمد عبداللہ ابونیان کریں گے جبکہ کونسل کے ایگزیکیٹو ممبران میں نمایاں سرمایہ کار و تاجر شامل ہیں۔