Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی بچیوں کے والدین کی آنکھوں سے خوشی اور تشکر کے آنسو چھلک پڑے

یہ ایک ناقابل یقین احساس ہے۔ اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
جڑی ہوئی شامی بچیوں کے والدین نے کامیاب آپریشن کے بعد جب اپنی بیٹیوں کو دیکھا تو خوشی اور تشکر کے آنسو چھلک پڑے۔
عرب نیوز اور الاخباریہ کے مطابق بچیوں کے والد عبداالمنعم الشبلی نے کہا کہ’ یہ ایک ناقابل یقین احساس ہے۔ اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔‘
انہوں نے کہا ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور طبی ٹیم کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، چوبیس گھنٹے بہترین طبی امداد فراہم کی گئی۔‘
ان کا کہنا تھا ’سعودی عرب ہمارا دوسرا گھرہے۔ یہاں ہم اپنے خاندان اور بیٹیوں کے ساتھ آئے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا’ بچیوں کو دسمبر 2024 میں اپریشن کے لیے ریاض منتقل کیا گیا۔ سرجری سے پہلے چار ماہ اس کی تیاری کی گئی۔ بچیاں چوبیس گھنٹے ایک کنسلٹنگ میڈیکل ٹیم کی زیر نگرانی رہیں، اس دوران ان کی مکمل نگہداشت کی گئی۔‘
یاد رہے شامی خاتون کے ہاں بیروت کے رفیق حریری ہسپتال میں بیک وقت تین بچوں کی ولادت ہوئی، دو بچیاں جڑی ہوئی تھیں جبکہ ایک بچہ صحت مند پیدا ہوا تھا۔
یہ خاندان شام میں خانہ جنگی کے دوران گھر تباہ ہونے کے بعد 2013 میں حلب سے لبنان میں پناہ گزین تھا۔
یاد رہے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد کی ہدایت پر شامی جڑی ہوئی بچیوں ’سیلین و ایلین‘ کو ایک پیچیدہ آپریشن کے ذریعے علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
 وزارت نیشنل گارڈز کے ماتحت کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں سعودی پروگرام اور شاہ سلمان مرکز کے سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی سربراہی میں  سپیشلسٹ میڈیکل ٹیم نے یہ پیچیدہ آپریشن کیا۔

 

شیئر: