سعودی عرب کے پرنس محمد بن سلمان رائل ریزرو میں نوبی آئی بیکس کے دو بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جو اس کی نسل بڑھانے میں پہلی کامیابی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ کوشش رائل ریزرو کو پھر سے جنگلی حیات کا مسکن بنانے کے پروگرام کا حصہ ہے۔ ریزرو کی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب میں جانوروں کے 23 زمروں کی بحالی کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کنگ عبدالعزیز رائل ریزرو میں رینگنے والے جانوروں پر تحقیقNode ID: 884479
-
رائل ریزرو میں 2025 کے پہلے ’غزال الریم‘ کی پیدائشNode ID: 888133
’انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر‘ نے نوبی آئی بیکس کو ’خطرے سے دوچار‘ قسم میں شمار کیا ہوا ہے اور دنیا میں ان جانوروں کی تعداد اب صرف پانچ ہزار ہے۔
رائل ریزرو کے سی ای او اینڈریو زولومس نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ’ریزرو کو پھر سے جنگلی حیات کے لیے سازگار بنانے کی حکمتِ عملی بہترین سائنسی بنیادوں پر کی جا رہی ہے۔ تاریخی طور پر مقامی زمروں کو دوبارہ سے متعارف کرایا جاتا ہے اور جانورں کے ڈاکٹر اور سپیشلسٹ انھیں دیکھتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا’ کہ جانوروں کی نسل آگے بڑھانے کے لیے انھیں کنٹرول کے ساتھ خوراک دی جاتی ہے اور بکریوں کی بحالی اور جانوروں کی آْبادی بڑھانے میں معاون مختلف ماحولیاتی نظاموں پر بھی کام ہو رہا ہے‘۔
نوبی آئی بیکس اسی قسم کے پانچ زمروں میں سب سے چھوٹی ہوتی ہیں اور سعودی عرب کے خشک پہاڑوں میں اپنے آپ کو اچھی طرح ڈھال لیتی ہیں۔

اپنے گڑھے دار سموں کی مدد سے یہ تقریباً عمودی پہاڑیوں پر آسانی سے جا سکتی ہیں اور یہ پہاڑ ان کے لیے موزوں قدرتی ٹھکانہ بن جاتے ہیں۔ قدیم زمانے میں بھی اس جانور کے یہاں موجود ہونے کے دستاویزی ثبوت ملے ہیں۔
رائل ریزو کے کوہسار جبالِ قراقیر جو سعودی عرب کے لیے ’یونیسکو کی ورلڈ ہیرِٹج ٹینٹیٹو لسٹ‘ میں شامل ہیں، جانورں کی کئی اقسام کو پناہ گاہ فراہم کرتے ہیں۔ یہاں کے پہاڑی سلسلے اور وادی اور الدیسۃ وادی میں سال بھر پانی میں دستیاب ہوتا ہے اور قدرتی تحفظ بھی۔
24 ہزار پانچ سو سکوائر کلومیٹر پر پھیلا ہوا یہ ریزرو، حرات کے میدانوں سے لے کر بحیرۂ احمر تک پھیلا ہوا ہے اور نیوم، بحیرۂ احمر گلوبل اور العلا کو آپس میں ملا دیتا ہے۔

اس ریزرو میں 15 مختلف ماحولیاتی نظام ہیں۔ اگرچہ اس کا رقبہ، مملکت کی زمین کا محض ایک فیصد اور پانی پر مشتمل علاقے کا ایک اعشاریہ آٹھ فیصد ہے، پھر بھی مملکت میں پائے جانے والوں جانوروں کی آدھی سے زیادہ تعداد اس ریزرو میں پائی جاتی ہے۔
یہ ریزور جانوروں اور پودوں کے ایک جگہ کثرت سے پائے جانے سے پیدا ہونے والے متوازن ماحول والے کے حوالے سے مشرقِ وسطٰی کے سب سے محفوظ مقامات میں سے ایک ہے۔
اس ریزرو میں قدرتی اور ثقافتی ماحول کی بحالی اور تحفظ پر توجہ دی جا رہی ہے جس میں جانوروں کے 23 تاریخی زمرے خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں جن میں عربی چیتے، شیر، عربی غزال اور گدھ کو یہاں لانا اور انھیں جنگلی ماحول فراہم کرنا ہے۔