ایک سینیئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ اور انڈیا کے درمیان تجارتی معاہدے پر پہنچنے کے لیے اختلافات کو راتوں رات حل نہیں کیا جا سکتا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ انڈیا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہو گا، اور یہ بھی کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے روسی ہتھیاروں اور توانائی کی خریداری پر ’جرمانہ‘ بھی دینا ہوگا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے بعد میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن انڈیا کے ساتھ تجارت کے معاملے پر بات چیت کر رہا ہے۔
سینیئر امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ’انڈیا کے ساتھ ہمارے چیلنجز بند مارکیٹ کی طرح رہے ہیں، وہاں بہت سے دیگر قسم کے جغرافیائی سیاسی مسائل موجود ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آپ نے صدر کو برکس کی رکنیت، روسی تیل کی خریداری اور اس قسم کی چیزوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے دیکھا ہے۔
امریکی اہلکار نے مزید بتایا کہ انڈیا کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی ہے۔
’یہ پیچیدہ تعلقات اور پیچیدہ مسائل ہیں، اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ انڈیا کے ساتھ معاملات راتوں رات حل ہو سکتے ہیں۔‘
امریکی صدر نے اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ میں کہا کہ ٹیرف کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر نے اشارہ دیا ہے کہ وہ یوکرین میں لڑائی روکنے اور امن معاہدے پر بات چیت کے لیے ماسکو پر امریکی دباؤ کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
منگل کو ٹرمپ نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اگلے ہفتے کے آخر تک 10 دن دے رہے ہیں، وہ یوکرین جنگ ختم کریں یا غیر متعینہ سزا کا سامنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم ٹیرف لگانے جا رہے ہیں، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ اس کا اثر روس پر پڑے گا یا نہیں کیونکہ ظاہر ہے کہ وہ جنگ کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔‘
دوسری جانب جمعرات کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے نئے محصولات کے اعلان کے بعد پاکستان کسی بھی جنوبی ایشیائی ملک سے کم ترین ٹیرف ریٹ کے ساتھ اُبھرا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکہ کی طرف سے پاکستان پر ٹیرف 29 فیصد سے کم کر کے 19 فیصد کرنے کے اعلان پر پہلے ہی بڑے پیمانے پر منایا جا رہا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر ایک بیان میں ’صدر (ڈونلڈ) ٹرمپ کا تہہ دل سے شکریہ‘ ادا کیا۔
پاکستان کی وفاقی حکومت نے جمعرات کو بجٹ 2025 میں بیرونِ ممالک سے آن لائن منگوائی جانے والی مختلف اشیاء پر عائد پانچ فیصد ’ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز ٹیکس‘ ختم کر دیا ہے۔
اس اقدام کو مقامی طور پر امریکہ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
جنوبی ایشیا کے اہم حریف ممالک میں سے پاکستان پر 19 فیصد جبکہ انڈیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہونے کو اسلام آباد اپنی ’سفارتی کامیابی‘ قرار دے رہا ہے۔