سعودی پروفیسر اور مورخ ڈاکٹرعبدالرحمن الوقیصی نے کہا ہے کہ’ حج صرف ایک مذہبی مقام ہی نہیں بلکہ اس کی ثقافت، فنون، فن تعمیر اور لوگوں کے ذریعے سعودی عرب کو دریافت کرنے کا ایک موقع ہے۔‘
المدینہ بک فیئر 2025 کے دوران مکہ اور مدینہ میں دو مقدس مساجد کے مقام، ان کے سائنسی، ثقافتی اور سماجی کردار کے حوالے سے ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔
ڈاکٹرعبدالرحمن الوقیصی نے سمپوزیم میں عازمین کی واپسی پر ان کی کمیونٹی پر دیرپا سماجی اثرات پر بات کی جو اپنے مذہبی اور ثقافتی تجربات کا اشتراک کرنے والے سفیر بن گئے۔

ایس پی اے کے مطابق انہو ں نے دونوں مقدس مساجد کو علم اور ثقافتی تبادلے کے تاریخی مراکز قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا ’حج ایک طویل عرصے سے سکالرز اور عازمین کی یادداشتوں اور تحریروں کا ایک ذریعہ رہا ہے۔‘
انہوں نے ان علامتی اشیا کی طرف بھی اشارہ کیا جو حجاج اپنے ساتھ لے جاتے ہیں جو حجازی ثقافت کی عکاسی کے ساتھ حج کے روحانی اور ثقافتی تجرنے کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہیں۔
انہوں نے دنیا بھر میں مسلمانوں کے لیے حج کے مواقع کو آسان بنانے اور اسے وسعت دینے کےلیے مملکت کے وژن 2030 کے تحت اقدامات کی تعریف کی۔