Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں خاندانوں کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کی حکمت عملی

’دا اکنامک فیملی ایسوسی ایشن‘  2019 میں قائم کی گئی تھی۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کی ’اکنامک فیملی ایسوسی ایشن‘ کے چیئرپرسن ناصر الغربی نے توقع ظاہر کی ہے کہ حال ہی میں شروع کی گئی ان کی تنظیم کی تازہ ترین پانچ سالہ حکمتِ عملی، دوسروں کے لیے ایک قابلِ تقلید ماڈل ثابت ہوگی اور غیر نفع بخش شعبے کے تمام پہلوؤں کو فائدہ پہنچائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق اس حکمتِ عملی کا آغاز ریاض میں ایک ایونٹ میں کیا گیا جس کا مقصد گھریلو زندگی کی معاشی صلاحیت اور پائیداری کو بہتر بنانا اور مملکت کے غیر نفع بخش شعبے کی طرف سے حاصل ہونے والے اس حصے کو جس میں  تیل پر انحصار نہ ہو، مجموعی ملکی پیداوار کے پانچ فیصد تک بڑھانا ہے۔

پانچ سالہ حکمتِ عملی، دوسروں کے لیے قابلِ تقلید ماڈل ثابت ہوگی (فوٹو: عرب نیوز)

ایسوسی ایشن کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر مشبب القحطانی کہتے ہیں’ ایسوسی ایشن اپنی توجہ خاص طور پر قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے کی طرف مرکوز کیے ہوئے ہے۔‘
اس کے علاوہ یہ کوشش بھی جاری ہے کہ موثر شراکت داری سے خاندانوں کو اس قابل بنایا جائے کہ وہ ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

اس حکمتِ عملی کا آغاز ریاض میں ایک ایونٹ میں کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)

نئی حکمتِ عملی کی بنیاد پیشہ ورانہ اور معاشی اختیار مہیا کرنا، ڈیجیٹل تبدیلی اور مارکیٹنگ کرنا، زیادہ مسابقت، پائیدار شراکت داری، قانون سازی اور ضابطوں کے ماحول کا قیام اور غیر نفع بخش برانڈ اور ایسوسی ایشن کی  ادارتی شناخت  کو طاقتور بنانا ہے۔
چیرپرسن ناصر الغربی نے تنظیم کو تعاون فراہم کرنے پر وزارتِ انسانی وسائل اور سماجی ترقی، غیر نفع بخش شعبے کی ترقی کے نیشل سینٹر اور عطیہ دینے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
’دا اکنامک فیملی ایسوسی ایشن‘  2019 میں قائم کی گئی تھی۔

 

شیئر: