پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔
بدھ کی صبح جاری بیان میں پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ دریائے راوی کے پاٹ میں بسے شہریوں کے فوری انخلاء کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ملحقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انخلا کو یقینی بنائیں۔
بیان کے مطابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق اور چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
دریائے چناب، راوی اور ستلج میں خطرناک سیلابی صورت حال، فوج طلبNode ID: 893827
موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دریائے چناب اور راوی میں بریچنگ سیکشنز نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو فوری اضافی فنڈز فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے 7 اضلاع میں فوج کو طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ دریائے راوی میں آج بدھ کو شاہدرہ سے 1 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پانی کا ریلہ گزرے گا۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے راوی میں کوٹ نینا کے مقام سے 2 لاکھ 30 ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا ہے، جسڑ سے 2 لاکھ 29 ہزار، سائفن سے 72 ہزار کیوسک اور شاہدرہ سے 71 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ میں پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 22 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ خانکی کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث دریاؤں کے پانی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں کے بہاؤ میں تاریخی اضافہ ہوا ہے جبکہ دریائے چناب، راوی، ستلج اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے ۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات کی ہیں۔