Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری  بڑھ کر 119.2 ارب ریال تک پہنچ گئی

مختلف شعبوں میں 50 ہزار سرمایہ کاری کے لائسنس جاری کیے گئے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں گزشتہ برس غیرملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 24.2 فیصد کے اضافے سے بڑھ کر 119.2 ارب ریال تک پہنچ گئی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مملکت کے وژن اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی کوششوں سے سرمایہ کاری کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا گیا جس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔
 سال 2024 میں کل فکسڈ کیپٹل (مقامی سرمایہ کاری) 1.3 ٹریلین ریال کی حد کو عبور کرگیا تھا جو مقررہ ہدف کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح تیل کے ماسوائے نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں بھی مجموعی طورپر 76 فیصد اضافہ ہوا۔
سرمایہ کاری میں اضافے کے ساتھ  مملکت میں غیرملکی کمپنیوں کے مرکزی دفاتر کی تعداد بھی 660 تک پہنچ گئی۔
اس حوالے سے مختلف شعبوں میں 50 ہزار سے زائد سرمایہ کاری کے لائسنس مختلف ممالک کو جاری کیے گئے جو اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے عالمی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیر سرمایہ کاری انجینئرخالد الفالح نے تصدیق کی کہ مملکت نے عالمی سطح پر درپیش چیلنجز کے باوجود سرمایہ کاری میں شاندار نتائج حاصل کیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مملکت میں 90 فیصد پٹرول کے ماسوا آنے غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی ۔
خالد الفالح کا مزید کہنا تھا’ سال 2017 کے مقابلے میں مملکت میں ہونے والی غیرملکی سرمایہ کاری میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔‘
’سال 2017 میں غیرملکی سرمایہ کاری 501.8 ارب ریال ریکارڈ کی گئی تھی جو سال 2024 میں بڑھ کر 977.3 ارب ریال سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ سال 2016 کے مقابلے میں سرمایہ کاری کے لائسنس میں بھی 10 گنا اضافہ ہوا۔‘

 

شیئر: