سعودی عرب میں ’کنگ عبدالعزیز رائل ریزرو ڈیویلپمنٹ اتھارٹی‘ نے قدرتی وسائل کو محفوظ بنانے کی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لیے تین نئے ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یہ انیشٹِیوز، قدرتی وسائل کو بہتر بنانے کے علاوہ روئیدگی اور جنگلی حیات میں اضافے کا باعث بنیں گے اور پائیدار تحقیق اور ماحولی سیاحت کو فروغ دیں گے۔

پہلے منصوبے کے تحت ریزرو کے اندر دو ہزار ہیکٹر زمین پر وسیع پیمانے پر جنگلات اگائے جائیں گے۔ تا حال ریزرو میں دو لاکھ 70 ہزار درخت اور جھاڑیاں لگائیں گئی ہیں جبکہ مقامی ایسوسی ایشنز کو اس مہم کے تحت 30 ہزار پودے دیے جائیں گے۔
دوسرے منصوبے میں 2450 مربع میٹر پر پھیلے ہوئے تنہت کے سبزہ زار کو نصف قدرتی نخلستان میں تبدیل کیا جائے گا۔
اس جگہ تالاب اور مقامی درخت لگائے جائیں گے تاکہ نقل مکانی کرنے والے پرندوں کو ایک مسکن مل سکے اور جانوروں اور حیوانوں کے بکثرت ایک جگہ ہونے سے وجود میں آنے والے ماحولیاتی توازن کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

تیسرا منصوبہ حفاظتی رکاوٹیں، گیٹ اور نام کی تختیاں لگانے سے متعلق ہے تاکہ یہاں سیاحت کی غرض سے آنے والوں کےلیے بہتر انتظام ہو سکے اور علاقے کو محفوظ رکھا جا سکے۔
تینوں منصوبے مملکت کے وژن 2030 اور’سعودی گرین انیشٹِیو‘ کے مطابق ہیں جو اس رائل ریزرو کو پائیدار ماحولیاتی ترقی کا ایک ماڈل اور سیاحت کی کلیدی منزل میں تبدیل کریں گے۔