Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمیشہ دوسروں کی مدد کی‘ معروف سعودی فنکار حمد المزینی کا انتقال

 تقریبا نصف صدی کے فنی سفر کے دوران متعدد ڈراموں میں کام کیا (فوٹو: الشرق الاوسط)
 سعودی عرب کے معروف فنکار حمد المزینی نے اپنے انتقال سے کچھ دن قبل اپنے چاہنے والوں کو دو نصحتیں کیں، اول نماز ترک نہ کریں اور دوم والدین کے حقوق ادا کریں۔
حمد المزینی اتوار کی صبح انتقال کرگئے تھے، انہوں نے تقریبا نصف صدی کے فنی سفر کے دوران متعدد ڈراموں میں کام کیا، وہ ایک شاعر بھی تھے۔ 
حمد المزینی قصیم ریجن کے علاقے عنیزہ میں 1945میں پیدا ہوئے، اور 1980 کے وسط میں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔ وہ اپنے پیچھے ایک ثقافتی اور فنکارانہ میراث چھوڑ گئے۔
سبق نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی فنکارکے پرانے دوست اور ان کے قریبی ساتھی عبداللہ جبر نے ’المزینی‘ کے ساتھ گزرے 25 برسوں کی یادیں بیان کرتے ہوئے کہا ’مجھے یاد نہیں پڑتا کہ حمد المزینی کبھی کسی پر بات پر ناراض ہوئے ہوں، وہ بہترین اخلاق کے بلند ترین مقام پر فائز تھے۔
’جب ہم مل کر نیلامی کا کام کرتے تھے تو اس وقت بھی وہ ہمیشہ ملازموں کا خاص خیال رکھتے اور کم آمدنی والوں کی ہمیشہ مدد کرتے تھے ان کا ہمیشہ یہ کہنا ہوتا تھا ’نقصان کیا ہے؟ بس کچھ سرمایہ ہی کم ہوا نہ اس سے اہم یہ کہ ہم نے لوگوں کے حقوق ادا کیے۔‘
انہوں نے اپنے انتقال سے کچھ دن قبل وڈیو پیغام میں اپنے چاہنے والوں کے لیے دو نصیحتیں کیں پہلی یہ کہ نماز کی ہمیشہ پابندی کریں اور تقوی اختیار کریں اور دوسری والدین کے حقوق کی ادائیگی میں کبھی کوتاہی نہ برتیں۔
 حمد المزینی کا انتقال 80 برس کی عمر میں ہوا وہ ڈراما آرٹسٹ تھے۔ سٹیج سے لے کر ٹی وی اور سینما سکرین تک ان کی کارکردگی مثالی رہی ہے۔
معروف ڈرامے ’طاش ما طاش، بینی وبینک، غشمشم ، یوتھ سیریز شباب البومب کے علاوہ۔ سال 2023 میں انہوں نے فلم ’راعی الاجرب ‘ میں بھی کام کیا۔ گزشتہ برس سیریل ’بنات الثانوی ‘ ان کا اخری شو تھا۔

 

شیئر: