سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت نے واضح کیا ہے کہ وہ خدمات کے معیار کو بہتر بنانے اور عازمین حج کے ایمان افروز تجربے کو مزید آسان و خوشگوار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
اس مقصد کے تحت ماہِ ربیع الاول میں متعدد ملاقاتیں اور نمایاں اقدامات مکمل کئے گئے ہیں۔
وزارت نے بتایا ہے کہ اس نے آئندہ موسمِ حج کی تیاری کے لیے 60 سے زائد ممالک کے نمائندوں کے ساتھ ہم آہنگی کی ہے۔
اسی طرح متعلقہ اداروں اور کے ساتھ 50 سے زیادہ اجلاس منعقد کئے گئے ہیں۔
ان اجلاسوں میں ’سعودی بس‘ نامی نئی اینیشیٹو پر اتفاق کیا گیا جس کا مقصد عازمین حج کے لیے ٹرانسپورٹ کے تجربے کو بلند معیار تک پہنچانا ہے۔
’سعودی بس‘ اینیشیٹو کے ذریعہ عازمین کو ٹرانسپورٹ کا بہتر تجربہ فراہم ہوگا‘ ( فوٹو: ایکس)
مزید یہ کہ ’نسک مسار‘ پلیٹ فارم پر بیرونِ ملک کے عازمین حج کے لیے 16 سے زیادہ کمپنیوں کی منظوری دی گئی ہے اور 75 سے زائد ممالک کی خدماتی فہرست کو خود کار نظام کے ذریعے اسی پلیٹ فارم پر مکمل کیا گیا ہے۔
اب تک 189 سے زیادہ مہمان نوازی مراکز فعال ہوچکے ہیں جبکہ 24 سے زیادہ کمپنیوں کو بیرونِ ملک کےعازمین کو خدمات فراہم کرنے کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے اور ان کی تیاریوں کی تصدیق کر لی گئی ہے۔
’بیرونِ ملک کے عازمین حج کے لیے 16 سے زیادہ کمپنیوں کی منظوری دی گئی‘ ( فوٹو: ایکس)
ترقیاتی اقدامات کے ضمن میں وزارت نے 25 سے زائد ورکشاپس منعقد کیں تاکہ عازمین کے سفر کو آسان بنایا جا سکے اور ان کے تجربے کو بہتر بنایا جاسکے۔
اسی کے ساتھ 25 سے زیادہ نئی اور اختراعی پہلوں کا آغاز کیا گیا ہے جن پر آئندہ حج سیزن کے دوران عملدرآمد ہوگا۔
اس کے علاوہ 11 سے زیادہ کمپنیوں کو سعودی عرب کے اندر عازمین حج کی خدمت کی اجازت دی گئی ہے۔
’ترقیاتی اقدامات کے ضمن میں وزارت نے 25 سے زائد ورکشاپس منعقد کی ہیں‘ ( فوٹو: ایکس)
وزارت میں سماجی ذمہ داری کی پہلوں کے لیے درخواستیں وصول کرنا شروع کر دی گئی ہیں اور آئندہ حج سیزن کے دوران رضاکارانہ خدمت کرنے کے خواہش مندوں کے اندراج کے لیے خصوصی ڈیٹا بیس بھی قائم کیا گیا ہے۔
وزارتِ حج و عمرہ نے زور دیا کہ یہ تمام اقدامات اس کی جامع حکمتِ عملی اور سال بھر جاری تیاریوں کا حصہ ہیں تاکہ مسلسل بہتری اور ترقی کے ذریعے حجاجِ بیت اللہ الحرام کے تجربے کو اعلیٰ معیار تک پہنچایا جا سکے۔
’رضاکارانہ خدمت کرنے کے خواہش مندوں کے لیے خصوصی ڈیٹا بیس قائم کیا گیا‘ ( فوٹو: ایکس)
یہ سب وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہےجو عازمین حج کی خدمت اور ان کے روحانی سفر کو سہل و پُرسکون بنانے کے لیے وضع کئے گئے ہیں۔