خادمِ حرمینِ شریفین کے مشیر اور ’کنگ عبدالعزیز فاؤنڈیشن فار ریسرچ و آرکائیوز‘ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز چیئرمین شہزادہ فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز نے حج اور حرمینِ شریفین کی تاریخ کے لیے قائم ’سپریم سپروائزری کمیٹی‘ کے دوسرے اجلاس کی صدارت کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یہ منصوبہ علم کا ایک جامع ریفرنس ہے جو مختلف ادوار میں حرمینِ شریفین اور حج اور عمرے کے ارکان کی تاریخ کو دستاویزی شکل دے گا۔
مزید پڑھیں
-
مکہ کے حرا کلچرل ڈسٹرکٹ میں قرآن میوزیم کا افتتاحNode ID: 886805
-
سیرت نبوی میوزیم میں نئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور پویلین کا افتتاحNode ID: 888972
منصوبے کی تکمیل اس قومی عہد سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت اسلامی مواد میں اضافہ کرنا اور ممکت کی تاریخی یاد کو محفوظ کرنا ہے۔
ابتدا میں اس منصوبے کو بطور ایک علمی انسائیکلوپیڈیا شروع کیا گیا تھا۔ اس کا عنوان ’حج اور حرمین شریفین کا انسائیکلوپیڈیا‘ تھا۔
بعد ازاں وسیع ہوتے ہوتے یہ ایک قومی انیشیٹِیو میں بدل گیا۔ اسے حج اور حرمین شریفین کی تاریخ کا منصوبہ قرار دیا گیا۔
کمیٹی نے اجلاس کے دوران اپنے ایجنڈے کے مختلف نکات کا جائزہ لیا جن میں پیغمبرِ اسلام کی سوانحِ عمری کے تاریخی واقعات کا اعلان اور تحقیق اور دستاویزی فورمز پر نقطۂ نظر شامل ہیں جو مدینہ میں عمرہ فورم کے ساتھ ملا کر منعقد کیے جائیں گے۔
کمیٹی کے اراکین میں تاریخ اور اسلامی علوم کے ماہرین جن میں امام و خطیب مسجد الحرام شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید، رابطہ عالمی اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی، وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ، شاہ عبدالعزیز فاؤنڈیشن کے شعبہ نشر و اشاعت کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فہد السماری، شاہ سعود یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ اسلام کے ٹاکٹر خالد البکر، انس بن صالح صیرفی، ضیوف الرحمان پروگرام کے سی آی او انجینئرمحمد ابو الخیر اسماعیل اور ڈاکٹر فہد الوھبی شامل ہیں۔