سعودی وزارتِ خزانہ نے مالی سال 2026 کے لیے بجٹ کے حوالے سے ابتدائی بیان جاری کیا ہے۔ اخراجات کا تخمینہ 1313 ارب ریال اور آمدنی 1147 ارب ریال لگایا گیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق بجٹ میں مجموعی قومی پیداوار کے مقابلے میں 3.3 فیصد خسارے کا اندازہ ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی بجٹ: سرپلس تحمینہ سے زیادہ، معیشت کی شرح نمو 8.5 فیصد مقررNode ID: 724186
-
نئے سعودی بجٹ میں چار لاکھ ملازمتیں کس شعبے میں؟Node ID: 882198
وزارت نے عندیہ دیا کہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے اخراجات کے حوالے سے پالیسی جاری رہے گی تاکہ سماجی اور معاشی ترجیحات کو پورا کیا جا سکے۔
ابتدائی تخمینے کے مطابق سال 2026 میں سعودی معیشت کی حقیقی مجموعی پیداوار میں 4.6 فیصد اضافہ متوقع ہے جوماسوائے تیل کے ذرائع میں ہونے والی بہتری سے ممکن ہو سکے گا۔
توقع ہے سال 2028 تک آمد بڑھ کر 1294 ارب ریال جبکہ اخراجات بھی 1419 ارب ریال تک پہنچ سکتے ہیں۔

بجٹ کے ابتدائی بیان میں کہا گیا کہ تیل ماسوائے شعبوں کی کارکردگی اور حکومتی اقدامات کے باعث درمیانی مدت میں آمدنی میں بہتری ہو گی۔
اگرچہ خسارہ برقرار رہنے کی توقع ہے تاہم اس کی شرح 2026 کے مقابلے میں کم ہو گی۔
حکومت کی توجہ معاشی اور سماجی فوائد دینے والے منصوبوں اور پروگراموں پر سرمایہ کاری جاری رہی گی۔

رواں برس کے اندازوں کے مطابق حقیقی جی ڈی پی میں 4.4 فیصد اضافہ ہو گا جبکہ نان آئل سیکٹر میں بہتری کی شرح 5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جس کا اثرات روزگار میں اضافے سے ظاہر ہوں گے۔
وزارت نے عندیہ دیا کہ حکومت کی جانب سے آئندہ برس بھی اندرون و بیرون ملک بانڈز، صکوک اور قرضوں کے ذریعے فنڈنگ جاری رکھے گی ساتھ ہی متبادل ذرائع جیسے ترقیاتی منصوبوں اور بنیادی ڈھانچے کی فنانسنگ کے ذریعے وسائل میں اضافہ کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ محمد الجدعان کا کہنا ہے’ سال 2026 کا بجٹ معیشت کو سہارا دینے اور مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے نکتے کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔‘