بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 13 ’دہشت گرد‘ ہلاک، 4 برقعے میں فرار ہوتے ہوئے گرفتار
آئی ایس پی آر کے مطابق گرفتار دہشت گرد علاقے میں مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ (فوٹو: آئی ایس پی آر)
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بلوچستان میں سکیورٹی فورسز نے ’انڈین خفیہ ایجنسیوں کی سرپرستی میں کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں‘ کے خلاف انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کارروائیاں کیں، جن کے دوران مجموعی طور پر 13 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 4 دہشت گرد گرفتار کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پہلی کارروائی 30 ستمبر اور دوسری یکم اکتوبر کو باالترتیب ضلع کوئٹہ اور ضلع کیچ میں کی گئی، جہاں خفیہ اطلاعات پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
بیان مین کہا گیا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد ’فتنہ الخوارج‘ سے تعلق رکھنے والے 10 اور ’فتنہ الہندوستان‘ سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔
’دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد برآمد کیا گیا۔ یہ تمام دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہے تھے۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق ایک اور کارروائی یکم اکتوبر کو ضلع خضدار میں کی گئی، جہاں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا۔
’اس دوران فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے 4 دہشت گرد اس وقت گرفتار کیے گئے جب وہ خواتین کے لباس میں فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق گرفتار دہشت گرد علاقے میں مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، اور ان کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
علاقے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی چھپے ہوئے دہشت گرد کو تلاش کرکے علاقہ مکمل طور پر محفوظ بنایا جا سکے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے ’انڈیا کی سرپرستی‘ میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
