Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں یہودی عبادت گاہ پر حملے میں دو ہلاک، تین زخمی

پولیس نے تصدیق کی ہے کہ دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی حالت ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں ایک یہودی عبادت گاہ پر حملے دو افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ حملہ آور نے کار کے ذریعے پیدل چلنے والوں کو ٹکر ماری اور اُس کے بعد سینیگاگ کے قریب ایک سکیورٹی گارڈ کو چاقو گھونپا۔
انگلینڈ میں یہودی کمیونٹی یومِ کپور منار ہی ہے جو اُن کے کیلنڈر کا مقدس دن ہے۔
گریٹر مانچسٹر پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کے پاس بم تھا اور اہلکاروں نے موقع پر پہنچنے کے بعد اُس کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس کے اہلکار اُس وقت یہودی عبادت گاہ کے باہر پہنچے جب ایک عینی شاہد نے اطلاع دی کہ اُس نے کار سوار کو پیدل چلنے والوں کو ٹکر مارتے اور چاقو سے حملہ کرتے دیکھا ہے۔
حملہ آور کی لاش کے قریب مشتبہ سامان کی موجودگی کی وجہ سے پولیس نے بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کیا۔

’اُس کے پاس بم ہے‘

سوشل میڈیا پر حملہ آور کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس کی روئٹرز نے تصدیق کی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس اہلکار سینیگاگ کے احاطے میں ایک شخص کو گولی مار رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں ایک اور شخص کو خون کے تالاب میں دیکھا گیا ہے جس نے سر پر روایتی یہودی ٹوپی پہنی ہوئی ہے۔

برطانیہ کے وزیراعظم نے واقعے کے بعد ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز

ایک پولیس اہلکار قریب کھڑے افراد کو دور رہنے کے لیے چیخ کر بتاتے ہیں کہ ’اس کے پاس بم ہے، دور ہو جائیں۔‘
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں زیرِعلاج ہیں۔
برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ ’میں کرمپسال میں یہودی عبادت گاہ پر حملے سے سخت صدمے میں ہوں۔‘
واقعے کے بعد وزیراعظم نے ڈنمارک کے دورے سے جلدی واپسی کا فیصلہ کرتے ہوئے لندن میں ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

 

شیئر: