Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ کا پاکستان کیساتھ ’اقتصادی تعاون فریم ورک‘ کا خیرمقدم

سعودی کابینہ نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ’اقتصادی تعاون فریم ورک‘ کے آغاز کا خیرمقدم  کرتے ہوئے کہا کہ’ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔‘
’ اور یہ مختلف اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں پائیدار شراکت داری کے قیام  کے حوالے سے مشترکہ وژن کو ظاہر کرتا ہے۔‘
کابینہ نے امید ظاہر کی کہ اس سے دونوں ملکوں اور ان کی عوام کو مشترکہ تجارتی و اقتصادی مفادات کے حوالے سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوا ۔
کابینہ کے ارکان نے فیوچر انویسٹنمنٹ انیشیٹو کانفرنس کے نویں ایڈیشن میں شریک ہونے والے برادر اور دوست ممالک کے رہنماوں اور حکومتی سربراہوں کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ’  کانفرنس مشترکہ بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور عالمی ترقی و خوشحالی کےلیے عملی حکمت عملیوں کی تشکیل میں اہم کرداد ادا کرے گی۔‘
وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے حوالے سے ایس پی اے کو بتایا ’اجلاس میں مملکت اور مختلف ممالک کے مابین ہونے والی بات چیت کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا جن کا مقصد مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کے ساتھ عالمی چیلنجز پر موثر ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔‘

کابینہ نے بیرونی عازمین حج کو فراہم کی جانے والی خدمات کے ضوابط میں بعض نکات کی تبدیلی کی منظوری دی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

ارکین کابینہ نے علاقائی اور عالمی حالات اور ان سے متعلق بین الاقوامی کوششوں کا بھی جائزہ لیا۔ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور فلسطینیوں کے جائز و تاریخی حق کی بھی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا جس کی سرحدیں 1967 اور دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
کابینہ نے عالمی سطح پر تنازعات کے پرامن حل اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے حوالے سے سفارتی کوششوں کی مملکت کی جانب سے کی جانے والی حمایت کو سراہا۔
اجلاس نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا جسے دونوں ممالک کے مابین پائیدار امن کے قیام کی سمت اہم پیش رفت قرار دیا گیا۔
 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داریوں سے متعلق ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اعلان کیا کہ سعودی عرب آئندہ برس 2026 میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تجارت و ترقی (یو این سی ٹی اے ڈی) کے عالمی سپلائی چین فورم کی میزبانی کرے گا۔

کابینہ نے ریاض میں ہونے والے عالمی صحت فورم کے کامیاب انعقاد او اس موقع پر اعلان کردہ 124 ارب ریال کی سرمایہ کاری منصوبوں کا بھی خیر مقدم کیا، جن سے مملکت میں طب اور ہیلتھ کیئر کے حوالے سے جدید حل کو فروغ ملے گا۔
اجلاس  نے ملکی معیشت سے متعلق تازہ اعداد وشمار کا بھی جائزہ لیا جن میں غیرتیل برآمدات میں ہونے والا مسلسل اضافہ قابل ذکر ہے۔  اسے قومی معیشت کے متنوع اور پائیدار شعبوں میں ہونے والی شاندار پیش رفت قرار۔
 مملکت کے مختلف علاقوں میں 4500 میگا واٹ کے قابلِ تجدید توانائی کے نئے منصوبوں کے آغاز اور 9 ارب ریال سے زائد سرمایہ کاری کے اعلان کا خیر مقدم کیا گیا۔
اجلاس کے ایجنڈے میں شامل مختلف مقامی اور علاقائی موضوعات پر بھی غور کیا جن میں مجلس شوری اور دیگر اعلی کونسلوں کی جانب سے پیش کردہ سفارشات شامل تھیں۔
علاوہ ازیں مختلف ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی۔
ارکین کابینہ نے بیرونی عازمین حج کو فراہم کی جانے والی خدمات کے ضوابط میں بھی بعض نکات کی تبدیلی کی منظوری دی ہے۔

 

شیئر: