سعودی کابینہ کے اجلاس میں شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس کے نتائج اور سوڈان کی صورتحال زیر بحث آئی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو ریاض میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امن سربراہ اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اجلاس غزہ میں جنگ کا خاتمہ، مشرق وسطی میں سلامتی اور استحکام کی کوششوں کو تقویت دے گا۔
کابینہ نے فلسطینی عوام کے انسانی مصائب کو کم کرنے، مکمل اسرائیلی انخلا یقینی بنانے اور امن کے لیے عملی اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔
ان میں 1967 کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے بتایا’ اجلاس کے آغاز میں خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی جانب سے مراکش کے شاہ محمد ششم اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم کی جانب سے ٹیلی فونک رابطہ کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔‘
سوڈان میں فوری جنگ بندی، ملکی سالمیت، اداروں کے تحفظ اور مزید تباہی کو روکنے کےلیے مئی 2023 میں ہونے والے ’اعلان جدہ‘ کے مکمل نفاذ پر زوردیا گیا۔
کابینہ نے سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے مختلف عالمی اجلاسوں اور سیمنارز کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ شاہ سلمان کی زیر سرپرستی 25 ویں حج، عمرہ و زیارت ریسرچ سیمنار کی کامیابی کو سراہا۔
اجلاس نے مشرق و سطی اور شمالی افریقہ میں لانچ کیے جانے والے وصولی نیٹ ورک کو سراہتے ہوئے اسے انسداد بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے خطے کے ممالک کے لیے اہم قراردیا۔
کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں ایجنڈے میں شامل مقامی امور بھی زیر بحث آئے جن میں مجلس شوری کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز شامل تھیں۔
کابینہ نے سعودی پروفیسرعمر یاغی کو نوبیل انعام حاصل کرنے پر مبارکباد بھی دی۔
ارکان نے متعدد ممالک کے ساتھ مختلف امور میں باہمی تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی منظوری دی جن میں سعودی وزارت توانائی اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ساتھ اشتراک شامل تھا۔
سیاحتی امور کو فروغ دینے کے لیے بھی مختلف ممالک کے ساتھ مارکیٹنگ اور تعاون کی منظوری دی گئی۔