Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں ای چالان کا نیا نظام: دو روز میں 10 ہزار سے زائد کو جرمانہ

پاکستان کا سب سے بڑا اور مصروف ترین شہر کراچی ہمیشہ سے ہی ٹریفک کے پیچیدہ مسائل کا شکار رہا ہے۔ آبادی کے تیزی سے بڑھنے، گاڑیوں کی تعداد میں اضافے اور شہری نظم و ضبط کی کمی کے باعث ٹریفک نظام پر دباؤ بڑھتا جا رہا تھا۔
ایسے میں کراچی ٹریفک پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ای چالان کا نظام متعارف کروایا ہے جو اس وقت سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی اکثریت نے ناقص انفراسٹرکچر کا نقطہ اٹھایا ہے جن کے خیال میں جہاں سڑکوں کی حالت خستہ ہو، ٹریفک سگنلز خراب رہیں، لین مارکنگ واضح نہ ہو، اور پارکنگ کی سہولتیں محدود ہوں، وہاں خودکار چالان کا نظام قبل از وقت اقدام ہے۔
ای چالان نظام کے تحت کراچی ٹریفک پولیس مؤثر نگرانی اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے جدید کیمرہ سسٹم اور ڈیجیٹل ڈیٹا بیس استعمال کر رہی ہے۔
اس نظام کے ذریعے مختلف شاہراہوں، سگنلز، اور اہم چوراہوں پر نصب جدید کیمرے گاڑیوں کی خلاف ورزیاں خودکار طریقے سے ریکارڈ کرتے ہیں جن کی بنیاد پر الیکٹرانک چالان جاری کیے جاتے ہیں۔
ای چالان سسٹم کے نفاذ کے ابتدائی دو دنوں میں نمایاں کارروائیاں سامنے آئیں۔ پہلے روز 4301 الیکٹرانک چالان مختلف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جاری کیے گئے، اسی طرح دوسرے روز 5 ہزار 979 چالان ہوئے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے ترجمان محمد سہیل نے اردو نیوز کو بتایا کہ اب تک 10 ہزار سے زائد ای چالان کیے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نظام کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ سفارش یا عہدے کے امتیاز سے بالاتر ہے۔
’قانون سب کے لیے برابر ہے۔ اس کی ایک واضح مثال یہ ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک کی سرکاری گاڑی کو سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 10 ہزار روپے کا ای چالان جاری کیا گیا۔ اُس وقت گاڑی ڈی آئی جی کے ڈرائیور چلا رہے تھے، جبکہ ڈی آئی جی خود گاڑی میں موجود نہیں تھے۔‘

 کراچی میں ای چلان کے تحت دو روز میں 10 ہزار سے زائد کو جرمانہ ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

محکمہ پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کو اب یہ احساس ہو رہا ہے کہ ٹریفک پولیس کی نگرانی صرف سڑک پر موجود اہلکاروں تک محدود نہیں بلکہ پورا شہر کیمروں کی آنکھ کے ذریعے زیرِ نگرانی ہے۔
ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق ’ای چالان سسٹم شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اور مؤثر نگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے جسے عوامی تعاون سے مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔‘
ای چالان نظام کے تحت ہونے والی کارروائیاں مختلف نوعیت کی خلاف ورزیوں پر مبنی ہیں جن میں سگنل توڑنا، سیٹ بیلٹ استعمال نہ کرنا، غیر قانونی پارکنگ، رفتار کی حد سے تجاوز، اور دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کا استعمال شامل ہیں۔
ان خلاف ورزیوں پر فوری اور شفاف کارروائی سے نہ صرف حادثات میں کمی آئی ہے بلکہ ٹریفک کے بہاؤ میں بھی بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ شہری اب زیادہ محتاط انداز میں ڈرائیونگ کر رہے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ کیمرے ہر لمحہ ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ای چالان سسٹم کا ایک اور نمایاں پہلو یہ ہے کہ اس نے چالان کے اجرا میں انسانی مداخلت کو کم کر دیا ہے جس سے کرپشن، سفارش اور غیر ضروری بحث و مباحثے کے امکانات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
شہری اب اپنے چالان کی تفصیلات آن لائن دیکھ سکتے ہیں اور ادائیگی بھی گھر بیٹھے کر سکتے ہیں۔ یہ شفافیت اس بات کی علامت ہے کہ کراچی ٹریفک پولیس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عوامی خدمت کے جذبے سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بغیر چالان عائد کرنا شہریوں پر اضافی بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے جبکہ کچھ حلقے اسے اصلاحِ احوال کی سمت میں پہلا قدم قرار دے رہے ہیں۔

ٹریفک پولیس کے بجائے شہر میں نصب کیمرے خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کریں گے۔ فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا ہے کہ قانون کی عمل داری کے ساتھ ساتھ اگر انتظامیہ انفراسٹرکچر کی بہتری پر بھی توجہ دے تو یہ نظام شہری نظم و ضبط میں دیرپا تبدیلی لا سکتا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں واضح کمی لائی جا سکے۔ 
اگر دیکھا جائے تو کراچی جیسے میگا سٹی میں اس نوعیت کے جدید نظام کی اشد ضرورت تھی۔ ترقی یافتہ ممالک میں ای چالان سسٹم کئی برسوں سے کامیابی سے رائج ہے جس کے نتائج نہایت مثبت رہے ہیں۔
کراچی میں اس نظام کے نفاذ سے نہ صرف شہری نظم و ضبط میں بہتری کی امید ہے بلکہ یہ اقدام ٹریفک قوانین کی پاسداری کے کلچر کو فروغ دینے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔

 

شیئر: