برطانیہ میں ٹرین میں چاقو سے حملہ: نو زخمیوں کی حالت تشویشناک، دو مشتبہ افراد گرفتار
برطانیہ کے شہر کیمبرج کے قریب ٹرین میں چاقو کے حملے سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کی رات کو ہونے والے حملے میں نو افراد کو جان لیوا زخم آئے ہیں جن کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔
وزیراعظم کیئر سٹارمر نے ’خوفناک‘ واقعے پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کرتے ہوئے ایمرجنسی سروسز کا بروقت ردعمل پر شکریہ ادا کیا ہے۔
پولیس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ہنٹنگڈن جانے والی ٹرین پر متعدد افراد پر چاقو سے وار کیے گئے ہیں جبکہ دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
وزیراعظم نے مقامی افراد کو پولیس کی ہدایات پر عمل کرنے کو کہا۔
کیمبرج شائر پولیس نے کئی افراد کو ہسپتال لے کر جانے کی تصدیق کی ہے۔
واقعے کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے ایک شخص کو ہاتھ میں بڑی چھری پکڑے ہوئے دیکھا ہے جبکہ ’ہر طرف خون تھا‘ اور لوگ اپنی جان بچانے کے لیے باتھ روم میں چھپے ہوئے تھے۔
لنڈن نارتھ ایسٹرن ریلوے کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس کی تمام ریلوے لائنز کو بند کر دیا گیا جبکہ ایمرجنسی سروسز ہنٹنگڈن سٹیشن پر پیش آنے والے واقعے سے نمٹ رہی ہیں۔
برطانیہ اور سکاٹ لینڈ کے درمیان چلنے والی لنڈن نارتھ ایسٹرن ریلوے نے مسافروں کو سفر میں خلل کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ سال 2011 سے انگلینڈ اور ویلز میں چاقو سے حملے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
جبکہ برطانیہ میں اسلحے کے حوالے سےسخت کنٹرول ہے تاہم وزیراعظم کیئر سٹارمر نے چاقو کے بڑھتے ہوئے جرائم کو ’قومی بحران‘ قرار دیا ہے۔
وزارت داخلہ نے بدھ کو کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ انگلینڈ اور ویلز میں دس سال کے اندر چاقو کے جرائم کو نصف کیا جائے۔ اسی سلسلے میں تقریباً 60,000 چاقو یا تو قبضے میں لیے گئے یا پھر پولیس کے حوالے کیے گئے ہیں۔
عوامی مقامات پر چاقو لے جانے سے چار سال تک کی قید ہو سکتی ہے جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ گزشتہ سال چاقو سے قتل کے واقعات میں 18 فیصد کمی آئی ہے۔
