فرانس میں ایک شخص نے پیدل چلنے والوں پر گاڑی چڑھا دی، 10 زخمی
پراسیکیوٹر نے بتایا نے کہ گرفتاری کے وقت ملزم نے عربی میں ’اللہ اکبر‘ کہا۔ (فوٹو: اے پی)
فرانس کے اٹلانٹک جزیرے اولیرون میں بدھ کے روز ایک 35 سالہ شخص نے پیدل چلنے والوں اور سائیکلسٹس پر اپنی گاڑی چڑھا دی، جس کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے چار کی حالت نازک ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک پراسکیوٹر آرناؤڈ لارائز نے کہا کہ اولیرون کے رہائشی نے ’جان بوجھ کر کئی پیدل چلنے والوں اور سائیکلسٹس کو ایک اہم سڑک پر ٹکر ماری۔‘
یہ جزیرہ مغربی شہر لا روشیل کے قریب واقع ہے۔
ایک ذریعے کے مطابق، پولیس نے مشتبہ شخص کو ٹیزر کے ذریعے گرفتار کیا جب وہ اپنی گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا نے بتایا کہ گرفتاری کے وقت اس شخص نے عربی میں ’اللہ اکبر‘ کہا۔
لارائز نے مزید کہا کہ مشتبہ شخص کا مقصد فوری طور پر واضح نہیں ہے اور اس کے خلاف ’قتل کی کوشش‘ کے الزامات کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص پہلے معمولی جرائم کے سلسلے میں پولیس ریکارڈ تھا۔ انہوں نے یہ امکان بھی خارج نہیں کیا کہ ملزم کسی نفسیاتی عارضے کا شکار ہو سکتا ہے۔
ایک دوسرے ذریعے کے مطابق، مشتبہ شخص نے ’مختلف مقامات پر سڑک کے مختلف حصوں پر جان بوجھ کر لوگوں کو ٹکر ماری۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ یہ واقعات ڈولس ڈی اولیرون اور سینٹ پیئر ڈی اولیرون کے درمیان سڑک پر پیش آئے۔
ڈولس ڈی اولیرون کے میئر نے تصدیق کی کہ مشتبہ شخص اس علاقے کا رہائشی ہے۔ وزیر داخلہ لوراں نیونیز نے کہا کہ وہ واقعے کی جگہ جا رہے ہیں اور بعد میں میڈیا سے بات کریں گے۔
فرانس حالیہ برسوں میں متعدد جہادی حملوں کی لپیٹ میں رہا ہے۔
2016 میں ایک تیونسی شخص نے 19 ٹن وزنی ٹرک کو جنوب میں واقع شہر نائس میں ہجوم پر چڑھا دیا، جس کے نتیجے میں 86 افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
