’جاسوسی تو نہیں ہو گی؟‘، موبائل کے تحفے پر چینی و جنوبی کورین صدور میں دلچسپ گفتگو
چینی صدر ایپک اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی کوریا کے دورے پر ہیں (فوٹو: روئٹرز)
چینی صدر نے اپنے جنوبی کورین ہم منصب کو دو سمارٹ فونز کا تحفہ دیا ہے اور ساتھ ہی ازراہ تفنن کہا کہ ان کو چیک کر لیں کہیں اس میں بیک ڈور تو نہیں، یعنی اس سے جاسوسی تو نہیں ہو گی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہلکے پھلکے جملوں کا یہ تبادلہ دونوں رہنماؤں کے درمیان شہر جیونگجو میں ملاقات کے موقع پر ہوا، جہاں چینی صدر ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن (ایپک) کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے پہنچے ہیں اور یہ 11 سال دوران ان کا جنوبی کوریا کا پہلا دورہ ہے۔
صدر شی جن پنگ نے جب شیاؤمی کمپنی کے بنے دو فون صدر لی جائے میونگ کو دیے تو انہوں نے مزاحاً پوچھا کہ ’رابطے کی لائن محفوظ تو ہے نا۔‘ جس پر چینی صدر ہنسی نہ روک پائے۔
انہوں نے فونز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کو اسے چیک کرنا چاہیے کہ آیا اس میں کوئی بیک ڈور موجود ہے۔‘ اس میں ان کا اشارہ فون میں لگے سافٹ ویئر کی طرف تھا جو تھرڈ پارٹی کو مانیٹرنگ کی اجازت دے سکتا ہے۔ اس پر صدر لی کی ہنسی گونجی اور تالی بجا کر صدر شی کی حس مزاح کی داد بھی دی۔
مختصر جملوں پر مشتمل اس واقعے نے میڈیا کے لیے دلچسپی کا کافی سامان پیدا کیا کیونکہ صدر شی جن پنگ سنجیدہ طبیعت کے مالک ہیں اور مزاح کا مظاہرہ شاذ و نادر ہی کرتے ہیں جبکہ جاسوسی جیسے موضوع پر مذاق کی تو توقع کی ہی نہیں جا سکتی تھی۔
اس واقعے کے بعد میڈیا نے بھی دلچسپ شہ سرخیاں جمائیں، روزنامہ سیول شنمن نے پیر کے روز لکھا کہ ’شیاؤمی فون کے ذریعے جاسوسی کے مذاق پر صدر شی کی ہنسی چھوٹ گئی۔‘
ان جملوں کی ویڈیو بھی یوٹیوب پر موجود ہے، جس نے صارفین کی بھرپور توجہ حاصل کی اور اب تک اس پر 800 سے زائد تبصرے ہو چکے ہیں جبکہ بہت سے لوگوں نے جملوں کے اس تبادلے پر حیرت کا اظہار بھی کیا۔
ہینڈل 021835 سے ایک نے لکھا کہ ’ایسا لگ رہا ہے جیسے دو مارشل آرٹس کے استاد مقابلے سے قبل جملے بول رہے ہیں۔‘
صدر لی کے ترجمان کم نوم جون کا کہنا ہے کہ یہ انداز اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دو دننوں کے دوران دونوں رہنما کس قدر ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’استقبالیہ تقاریب سے لے کر تحائف کے تبادلے، دعوت اور ثقافتی پرفارمنسز تک کے دوران دونوں صدور کو ایسے کافی مواقع ملے جن میں ان کو ایک دوسرے کو اچھی طرح جاننے اور ذاتی کیمسٹری بنانے کا موقع ملا۔‘