واضح رہے سعودی عرب پہلی خلیجی ریاست ہے جو اقوامِ متحدہ کے کسی ذیلی ادارے کی جنرل اسمبلی کی میزبانی کر رہی ہے، جس سے اس کا بین الاقوامی مقام مستحکم ہوتا ہے اور عالمی برادری کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق اس کانفرنس کا موضوع مصنوعی ذہانت سے تقویت یافتہ سیاحت: مستقبل کی نئی تعریف ہے۔
وزیرِ سیاحت احمد بن عقیل الخطيب نے کہا کہ’ سیاحت‘ خوشحالی، ایکدوسرے کو سمبجھنے، ملازمتوں کے مواقع، سمال بزنسز کی سپورٹ اور ثقافتوں کو جوڑنے کے لیے دنیا کی سب سے طاقتور فورسز میں سے ایک ہے‘
’سعودی وژن 2030 کی رہنمائی میں مملکت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ یہ ترقی مواقع اور شمولیت کو جاری رکھے۔‘
وزیر سیاحت نے ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل کا خیرمقدم کیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
کانفرنس میں جنرل اسمبلی کے چار مرکزی سیشن شامل ہیں، اس کے علاوہ خصوصی کمیٹیوں کے اجلاس، تنظیم کے نئے سیکریٹری جنرل کا انتخاب، اور ایک موضوعاتی نشست بھی شامل ہوگی جس میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کے تناظر میں سیاحت کے مستقبل پر غور کیا جائے گا۔
سعودی عرب اس فورم کے ذریعے تعاون کو مضبوط بنائے گا اور سیاحت کی ترقی کو مزید وسعت دے گا، ریاض میں عالمی سیاحت کا مستقبل تشکیل دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں سعودی وزیر سیاحت نے ریاض میں ورالڈ ٹورازم آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل کا خیرمقدم کیا۔