’میں فٹبال کے لیے آیا، ، لیکن یہاں رکا مزید کے لیے‘، رونالڈو سعودی سیاحت کی مہم کا چہرہ بن گئے
سپر اسٹار کرسٹیانو رونالڈو سعودی سیاحت کی ایک نئی مہم کا چہرہ بن گئے ہیں، جس کا مقصد مملکت کے بھرپور ایونٹس کیلنڈر کو اجاگر کرنا ہے، کیونکہ سعودی عرب تیزی سے غیر ملکی اور مقامی سیاحوں کے لیے ایک اہم سپورٹس اور ثقافتی مرکز بنتا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ’ان رئیل کیلنڈر‘ کے نام سے یہ مارکیٹنگ مہم منگل کے روز لانچ کی گئی، جس میں رونالڈو کی آواز میں ایک مختصر ویڈیو شامل ہے۔ رونالڈو سعودی کلب النصر کے لیے کھیلتے ہیں۔
اس 60 سیکنڈ کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح فٹ بال کے لیجنڈ نے مملکت میں منعقد ہونے والے مختلف اعلیٰ سطح کے سپورٹس ایونٹس سے لطف اندوز ہوئے۔ ویڈیو میں ان کے النصر کے لیے کھیلنے کے مناظر بھی شامل کیے گئے ہیں۔
ویڈیو کے آخر میں کھیلوں کے علاوہ دیگر تقریبات کو بھی دکھایا گیا ہے، جیسے کہ ثقافتی اور ورثے سے متعلق سرگرمیاں، اور آخر میں رونالڈو کہتے ہیں:
’میں فٹبال کے لیے آیا تھا، لیکن یہاں رکا کچھ اور کے لیے۔‘
یہ مہم اس وقت سامنے آئی ہے جب سعودی عرب میں کھیلوں، تفریح، فلم، فیشن اور ثقافت کے توسیعی سیزن کا آغاز ہوا ہے۔
سعودی سیاحت اتھارٹی کے مطابق، یہ مہم یورپ کی کئی اہم مارکیٹس کے ساتھ ساتھ انڈیا اور چین میں بھی چلائی جائے گی۔
اس مہم کا مقصد سعودی عرب کے مختلف شہروں، ریاض، جدہ اور العلا، میں سال بھر جاری رہنے والے سپورٹس اور تفریحی ایونٹس کو اجاگر کرنا ہے، اور خصوصی پیکجز کی مدد سے سیاحت کو مزید آسان بنانا ہے۔
سعودی عرب جلد ہی فٹبال ورلڈ کپ 2034، اے ایف سی ایشین کپ 2027، ایسپورٹس اولمپک گیمز 2027، اور ایشین ونٹر گیمز 2029 جیسے بڑے ایونٹس کی میزبانی کرے گا، جس سے ملک کھیلوں کا عالمی مرکز بن رہا ہے۔
مملکت کے سالانہ کیلنڈر میں پہلے ہی بڑے عالمی مقابلے شامل ہیں، جیسے کہ ایسپورٹس ورلڈ کپ، فارمولا ون، ایل آئی وی گالف ریاض، ٹینس، اور سعودی پرو لیگ، جو اسے بڑے پیمانے پر ایونٹس کا مرکز بنا رہے ہیں۔
وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہکہا کہ ’آج، سعودی عرب خود کو ایک عالمی منزل کے طور پر منوا رہا ہے، جو ثقافتی اصالت، گرمجوش مہمان نوازی، اور عالمی معیار کے ایونٹس کے جوش کو یکجا کرتا ہے۔‘
’سیاحت کے شعبے میں، ہم ایک متاثر کن ماحول کی تیاری کے لیے پرعزم ہیں جو دنیا کو متوجہ کرے اور سیاحوں کو ناقابل فراموش تجربات فراہم کرے۔‘
رونالڈو 2022 میں النصر کلب میں شمولیت کے بعد سے مملکت میں کھیلوں کا چہرہ بن چکے ہیں، اور اس کے بعد کئی بڑے یورپی کھلاڑی بھی سعودی پرو لیگ میں آ چکے ہیں۔
پرتگالی لیجنڈ، جنہوں نے حال ہی میں 2027 تک ریاض میں قیام کے لیے معاہدہ بڑھایا، نے کہا کہ ’سعودی عرب کے عالمی سپورٹس مرکز بننے کے سفر کا حصہ بننا میرے لیے واقعی خاص اور کچھ سال پہلے تک غیر متوقع تھا۔‘
’جو چیز میں سعودی عرب میں سب سے زیادہ پسند کرتا ہوں وہ یہ ہے کہ یہ اپنی جڑوں کو عزت دیتا ہے جبکہ مستقبل کی تعمیر بھی کرتا ہے۔ اونٹوں سے گھوڑوں تک، ریسنگ سے ایسپورٹس تک، صحرا سے سٹیڈیم تک — یہ وہ جگہ ہے جہاں ہر نوجوان کھلاڑی بڑے خواب دیکھ سکتا ہے۔‘
سعودی عرب سیاحت کے شعبے کو فروغ دے کر اور ثقافتی و سپورٹس کی عالمی مرکز بننے کے لیے سرمایہ کاری کر رہا ہے، جو ’ویژن 2030‘ منصوبے کا حصہ ہے تاکہ معیشت کو متنوع بنایا جائے۔
سعودی سیاحت اتھارٹی کے مطابق، مملکت نے سیاحت کے شعبے میں 800 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم کیا ہے، اور اس شعبے کی مارکیٹ ویلیو 2030 تک 22.4 ارب ڈالر ہوجائے گی، اور 16.5 ارب ڈالر جی ڈی پی میں حصہ ڈال سکتا ہے۔