Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا قومی دن صرف سعودیوں کیلئے نہیں تمام امت مسلمہ کیلئے بھی خوشی کا دن ہے،ڈاکٹر علی الغامدی اور دیگر کا یوم وطنی پر تقریب سے خطاب

مجلس محصورین پاکستان کے تحت 86ویں یوم الوطنی سعودی عرب پر جدہ کے ریستوران میں پروقار تقریب منعقد کی گئی جس کی صدارت معروف دانشور و سابق سفارتکار ڈاکٹر علی الغامدی نے کی۔
مہمانوں اور مقررین میں محمد علی غامدی ، انجینیئر سید محمود اختر، شاہد نعیم صدر و جمیل راٹھور جنرل سیکریٹری پاکستان جرنلسٹس فورم ، انجینیئر سید نصیر الدین، خالد جاوید انجینیئر ویلفیئر فورم جدہ تھے۔ ڈاکٹر غامدی نے صدارتی خطبہ میں کہا کہ سعودی عرب کا قومی دن صرف سعودیوں کیلئے نہیں بلکہ تمام امت مسلمہ کیلئے بھی خوشی کا دن ہے۔ انہوں نے شاہ عبدالعزیز کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جن کی قیادت میں تمام قبائلی علاقوں کو ملا کر مملکت سعودی عرب تشکیل دیا اور اسلامی اخوت اور شرعی قوانین کے نفاذ نے عوام میں مکمل یکجہتی پیدا کردی اورآج تک الحمدللہ تمام حکمران اس مشن کو لیکر چل رہے ہیں اور حرمین کی خدمت کو اعزاز سمجھتے ہیں۔
انہوں نے شاہ سلمان اور ان کے دست راست کو خراج تحسین پیش کیا جو موجودہ حالات میں دانشمندی ، حکمت اور وسیع النظری سے مملکت کے نظام کو چلا رہے ہیں۔ انہوں نے” لائحہ عمل 2030“ کی بھی تعریف کی جس سے مملکت صنعتی ترقی کی طرف گامزن ہوجائیگا اور تیل پر انحصار بھی کم ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی دریافت کے بعد نصف صدی قبل سب سے پہلے پاکستانی ماہرین اور کارکن مملکت آئے اور یہاں ترقیاتی منصو بوں کی ابتداءکی ۔انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو محصورین کی منتقلی و آباد کاری کی یاد دہانی بھی کرائی۔انہوں نے کشمیر میں ہندوستانی مظالم کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے۔
انجینیئر ویلفیئر فورم کے سید محمود اختر جو 38سال قیام کے بعد مملکت سے واپس جارہے ہیں،نے کہا کہ بڑے بڑے پراجیکٹ پر کام کیا جس سے انکی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوا پھر حرمین سے بھی استفادہ کیاا ور اسی طرح دین و دنیا بنانے کا موقع ملا۔
محمد علی الغامدی نے کہا کہ پاکستانیوں نے سعودی عرب کی ترقی میں کلیدی کردارادا کیا اور وہ بھی مملکت کے ساتھ ہیں۔ انکی خدمات کو فراموش نہیں کرسکتے۔ ڈپٹی کنوینر حامد اسلام خان نے کہا کہسعودی عرب کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آرسی کا ایجنڈا محصورین کی واپسی اور الحاق کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے ۔
پیپلز کمیونٹی کے رہنما شمس الدین الطاف نے ابتدائی تقریر عربی میں کی ۔ انہوں نے شاہ عبدالعزیز کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ فکاہیہ نگار محمد امانت اللہ نے کہاکہ شاہ عبدالعزیز نے دین کے بنیادی اصولوں کو نافذ کیا ۔
کنوینر سید احسان الحق نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات اسلامی اقدار و اخوت پر قائم ہیں جسے دنیا کی کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی۔ ابتدائی دورمیں کئی پاکستانی کمپنیوں اور حرمین کےلئے AGE کنسلٹنٹ نے کلیدی کردا ر اداکیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پاک سعودی اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرنا چاہئے جو دونوں ممالک کے درمیان تجارت، تعمیرات، صنعت ، تعلیم ، صحت، ثقافت، دہشتگردی جیسے شعبوں میں تعاون کوبڑھائے اور ملکی معیشت کو مضبوط کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افرادی قوت کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو بہتر بناکر یہاں کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں وزیراعظم نواز شریف کی کشمیر پر تقریر پر مبارکباد دی۔سماجی کارکن آغا محمد اکرم اور پروفیسر محمد اکرم نے اپنے خطاب میں سعودی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب میں منظور کی جانے والی قراردادوں میں کہا گیا کہ حکومت اعلی سطح کا پاک سعودی کمیشن قائم کرے جو دونوں ملکوں کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون بڑھائے ۔کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرائی جائے ۔سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی وک محصورین کی منتقلی کی آباد کاری کا اختیار دیا جائے۔
تقریب کی نظامت سید مسرت خلیل نے کی۔ تلاوت قرآن کریم قاری محمد قاسم نے کی۔ نعت شیر افضل نے پیش کی۔ معروف شعراءسید محسن علوی اور زمرد خان سیفی نے منظوم کلام پیش کئے۔
آخر میں شمس الدین الطاف نے پاکستان اور سعودی عرب کی یکجہتی ، امن و سلامتی اور ترقی کیلئے دعا کی۔ مسائلِ فلسطین، کشمیر، شام، میانمار اور محصورین کے حل کیلئے دعا کی۔
 

شیئر: