’بصارت سے گہری بصیرت‘ سعودی یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والی نابینا طالبہ کی کہانی
اتوار 16 نومبر 2025 19:11
سوڈانی طالبہ نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کی پرنس محمد بن فہد یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والی بصارت سے محروم سوڈانی طالبہ نورالشام کا کہنا ہے ’ارادے مضبوط ہوں تو کوئی چیز ناممکن نہیں۔‘
سبق نیوز کے مطابق سوڈانی طالبہ جنہیں پرنس محمد بن فہد بن عبدالعزیز انیشیٹو کے تحت سکالرشپ دی گئی تھی نے سال 2024 – 2025 میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کرلی۔
طالبہ نور الشام نے اپنے ماضی کی کہانی سناتے ہوئے کہا ’ 2010 میں ابتدائی کلاس کی طالبہ تھی، اس وقت مجھے پرنس محمد بن فہد فاونڈیشن رجسٹر کیا گیا۔ تعلیم کا سلسلہ جاری رہا، ابتدائی کلاسوں سے ہی میری پوزیشن نمایاں تھی۔‘
’فاونڈیشن میں دوران مجھے کبھی کسی چیز میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑا، انٹرمیڈیٹ امتحانات کے فوری بعد مجھے یونیورسٹی کی انتظامیہ سے کال آئی جس میں کہا گیا کہ اعلی تعلیم کے لیے رجسٹریشن کرائیں۔‘
نور الشام کا کہنا تھا ’میں یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کیونکہ میں غیرملکی ہوں اور یونیورسٹی کی تعلیم کے اخراجات برداشت کرنا میرے والدین کے لیے مشکل تھا۔‘
’مگر شاید قدرت کو یہی منظور تھا کہ میں اعلی تعلیم حاصل کروں اگرچہ یہ سوچ لیا تھا کہ اعلی تعلیم کے لیے اپنے ملک جاوں گی مگر قدرت مجھ پر بے حد مہربان تھی۔‘
یونیورسٹی کے تعلیمی سفر کے حوالے سے کہنا تھا ’یہ آسان نہیں تھا ،کیونکہ میں اس پہلے گروپ میں تھی جو بصارت سے محروم تھے۔ اسی لیے مجھے چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑا مگر ہر موڑ پر میرے مدد گاروں نے میرا ساتھ دیا اور یہ سفر آسان ہوا۔‘
نور الشام نے کہا ’بصارت سے گہری بصیرت ہوتی ہے اور کوئی کام ناممکن نہیں ہوتا۔ اگرارادے قوی ہوں‘
