Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ اور لیبر قانون کی خلاف ورزی، ایک ہفتے میں 21 ہزار 134 غیرقانونی تارکین گرفتار

مملکت میں غیرقانونی تارکین وطن کو سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی حکام نے ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 21 ہزار 134 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق’ 20 سے 26 نومبر کے درمیان مجموعی طور پر 13 ہزار 128 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 826 کو غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی کوشش اور 3 ہزار 180 کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ۔‘
’غیرقانونی طور پرمملکت میں داخل ہونے کی کوشش پر ایک ہزار 667 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، ان میں سے 57 فیصد ایتھوپین، 42 فیصد یمنی اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 31 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے ہمسایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
 سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 13 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
 مجموعی طور پر ’31 ہزار 91 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں 29 ہزار 538 مرد اور ایک ہزار553 خواتین ہیں۔‘ 

مجموعی طور پر11 ہزار 674 افراد کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

 22 ہزار 71 کو سفری انتظامات کےلیے سفارتخانوں یا قونصلیٹ سے رابطہ کرنے جبکہ 5 ہزار 78 کو سفری انتظامات کی ہدایت کی گئی، 11 ہزار 674 افراد کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال تک جرمانے کے ساتھ گاڑی اور جائداد کی ضبطی کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 

شیئر: